عرب ممالک

اسرائیل میں مواخذے کا سامنا کرنے والے عرب قانون ساز نے اتحاد کا مطالبہ کیا

اسرائیل میں مواخذے کی کارروائی کا سامنا کرنے والے ایک عرب قانون ساز ایمن اودے نے وسطی اسرائیل میں جنگ مخالف مظاہرے میں اتحاد اور جنگ بندی کا مطالبہ کیا۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

 

ایمن اودے نے کہا کہ ’’ہمیں ایک جامع ڈیل پر پہنچنا چاہیے۔ ہمیں تمام یرغمالیوں کو واپس لانا چاہیے۔ ہمیں غزہ پر جنگ ختم کرنی چاہیے۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ ’’بہت ہو گیا! جنگوں کے ساتھ رہتے ہوئے بہت ہو گیا!‘‘

Published: undefined

ہجوم سے اپیل کرتے ہوئے، اودے نے کہا، "میں آپ کا ساتھی ہوں۔ اور آپ میرے شراکت دار ہیں۔ ہاں، اختلافات ہیں، اختلافات ہیں، لیکن میں چاہتا ہوں کہ آپ جان لیں: میں آپ کا ساتھی ہوں، کیونکہ میری روح آج بھی آزادی کے لیے تڑپتی ہے۔ میں آپ کا ساتھی ہوں، کیونکہ میں اب بھی انسانیت پر یقین رکھتا ہوں۔"

Published: undefined

اودے، جسے مظاہرے کے منتظمین نے تقریر کرنے کے لیے مدعو کیا تھا، مظاہروں کو جاری رکھنے کا مطالبہ کرتے ہوئے اپنے تبصرے کا اختتام کیا۔ "اتنی موت، تکالیف اور آنسوؤں کے بعد، اچھے دن آئیں گے، ہم انہیں لائیں گے ۔‘‘

Published: undefined

جنوری میں اسرائیل اور غزہ کی آخری جنگ بندی کے آغاز میں سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ کے بعد اودےکو مواخذے کی کارروائی کا سامنا ہے، جس میں "(اسرائیلی) یرغمالیوں اور (فلسطینی) قیدیوں کی رہائی کا خیر مقدم کیا گیا تھا۔" اس پوسٹ نے اسرائیل کی پارلیمنٹ کے دائیں بازو کے ارکان کو ناراض کیا اور کارروائی شروع کی۔

Published: undefined

پوسٹ کے بعد کے دفاع میں، اودے نے کہا کہ رہا کیے گئے قیدیوں میں سے بہت سے نابالغ تھے جن پر کسی جرم کا الزام نہیں لگایا گیا تھا۔اودے نے کہا کہ  "اگرچہ یہ واضح ہے کہ آپ میں سے بہت سے لوگ بنیادی طور پر یہودیوں کے مصائب کو دیکھتے ہیں، میں دونوں لوگوں کے دکھوں کو دیکھتا اور محسوس کرتا ہوں ۔‘‘

Published: undefined

دوسری جانب دسیوں ہزار جنگ مخالف مظاہرین نے ہفتے کے روز تل ابیب میں یرغمالی چوک پر غزہ جنگ کے خاتمے اور باقی یرغمالیوں کی واپسی کا مطالبہ کیا۔ یرغمالیوں اور لاپتہ خاندانوں کے فورم کے اندازے کے مطابق 30,000 افراد باہر آئے۔

Published: undefined

بہت سے لوگوں کے پاس یرغمالیوں کی تصویریں دکھائی دینے والی نشانیاں تھیں جن میں کہا گیا تھا، " انہیں گھر لے آؤ،" ۔ دوسروں کے پاس ایسے پلے کارڈ  تھے جن میں امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ سے اپیل کی گئی تھی کہ وہ آگے بڑھیں اور جنگ کے خاتمے کا مطالبہ کریں۔ ایک پلے کارڈ پر لکھا تھا، "صدر ٹرمپ، غزہ کا بحران ختم کریں! نوبل اعزاز انتظار کر رہا  ہے!"

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined