ناسا: صدر دفتر کی عمارت ادارہ کی پہلی سیاہ فام انجینئر ’میری جیکسن‘ کے نام سے منسوب

امریکہ کے خلائی تحقیق کے ادارے ’ناسا‘ نے اعلان کیا ہے کہ واشنگٹن ڈی سی میں واقع ادارے کے صدر دفتر کی عمارت کا نام ’ناسا‘ کی پہلی سیاہ فام خاتون انجینئر میری وِنسٹن جیکسن کے نام پر رکھا جا رہا ہے

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

واشنگٹن: امریکہ میں سیاہ فام جارج فلائڈ کے پولیس اہلکار کے ہاتھوں قتل کے بعد جہاں ایک طرف دنیا بھر میں نسل پرستی کے خلاف مظاہرے ہو رہے ہیں وہیں امریکہ ہی کے خلائی تحقیق کے ادارے ناسا نے اعلان کیا ہے کہ واشنگٹن ڈی سی میں واقع اس کے صدر دفتر کی ایک عمارت کا نام ادارے کی پہلی سیاہ فام انجینئر میری جیکسن کے نام سے منسوب کیا جا رہا ہے۔

میری جیکسن ریاضی دان اور ایرو اسپیس انجینئر تھیں جنہوں نے اپنے کریئر کا آغاز 1951 میں ورجینیا میں واقع لینگلے ریسرچ سینٹر کے ویسٹ ایریا کمپیوٹنگ یونٹ سے کیا تھا۔ میری جیکسن نے ناسا کے کئی منصوبوں کی قیادت کی تھی اور سائنس و ٹیکنالوجی، انجینئرنگ اور ریاضی میں خواتین کے کردار کو بڑھایا تھا۔ میری جیکسن کو اُن کی خدمات پر 2019 میں بعد از مرگ کانگریشنل گولڈ میڈل سے بھی نوازا گیا تھا۔


وائس آف امریکہ کی رپورٹ کے مطابق بدھ کو ایک بیان میں ناسا کے سربراہ جِم بریڈن اسٹین نے ادارے کے صدر دفتر کی عمارت میری جیکسن کے نام پر رکھنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ وہ خواتین کے ایک ایسے اہم گروپ کی رکن تھیں جس نے امریکی خلا بازوں کو خلا میں پہنچانے میں مدد دی تھی۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ میری جیکسن نے کبھی 'اسٹیٹس کو' کو تسلیم نہیں کیا۔

انہوں نے رُکاوٹوں کو ختم کرنے میں مدد دی اور ٹیکنالوجی و انجینئرنگ کے شعبوں میں خواتین اور سیاہ فام امریکیوں کے لیے آگے بڑھنے کے مواقع پیدا کیے۔ انہوں نے کہا کہ آج ہم فخر سے 'میری ڈبلیو جیکسن ناسا ہیڈ کوارٹرز بلڈنگ' کے نام کا اعلان کر رہے ہیں۔ جِم بریڈن اسٹین نے کہا کہ ہم ان خواتین، سیاہ فام امریکیوں اور محروم طبقات کے ان افراد کو یاد کرتے رہیں گے جنہوں نے ناسا کی خلائی تحقیق میں حصہ ڈالا۔


ناسا کے اس اعلان کے بعد میری جیکسن کی بیٹی کیرولین لوئس نے کہا ہے کہ انہیں خوشی ہے کہ 'ناسا' نے ان کی والدہ کی خدمات کو سراہا ہے۔ کیرولین نے کہا ہے کہ ان کی والدہ ایک سائنس دان، بیوی، انسانوں کی مدد اور لوگوں کو نئی راہیں دکھانے والی خاتون تھیں جن پر چل کر نہ صرف 'ناسا' بلکہ امریکہ بھر میں لوگ کامیابی کی جانب بڑھے۔

میری جیکسن ورجینیا میں پیدا ہوئی تھیں۔ ہائی اسکول سے تعلیم مکمل کرنے کے بعد انہوں نے 1942 میں ریاضی اور فزیکل سائنس میں ڈگری حاصل کی۔ ابتدا میں انہوں نے ریاضی کے استاد کے طور پر بھی فرائض انجام دیے جس کے بعد انہوں نے امریکی فوج میں بطور سیکریٹری خدمات انجام دیں۔


یہ وہ وقت تھا جب امریکی میں سیاہ اور سفید فام افراد کے گھلنے ملنے اور اکھٹے تعلیم کے حصول پر پابندی تھی۔ اس وقت اس کورس میں اپنے سفید فام ساتھیوں کے ہمراہ شریک ہونے کے لیے میری جیکسن کو خصوصی اجازت نامہ دیا گیا تھا۔ میری جیکسن نے یہ کورس مکمل کیا اور انجینئر بن گئیں۔ وہ 'ناسا' کی پہلی سیاہ فام خاتون انجینئر تھیں۔

سال 2016 'ہِڈن فِگرز: دی امریکن ڈریم اینڈ اَن ٹولڈ اسٹوری آف دی بلیک ویمن میتھمیٹیشن ہو ہیلپڈ وِن دا اسپیس ریس' نامی ایک کتاب شائع ہوئی تھی جس میں ناسا کے لئے کام کرنے والی میری جیکسن سمیت تین خواتین کی کہانی کو قلم بند کیا تھا ہے۔ اس کتاب پر اسی برس اسی نام سے ریلیز ہونے والی فلم کے بعد میری جیکسن کے نام کا کافی چرچا ہوا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔