پورقاضی کی بیٹی کو امریکی یونیورسٹی نے دی سوا دو کروڑ کی اسکالرشپ

عبدالکلام اور نہرو کو اپنی مثالی شخصیات قرار دینے والی مسکان کہتی ہیں کہ جس طرح سے نہرو جی بیرون ملک تعلیم حاصل کر کے آئے اور ملک کی خدمت میں مصروف ہو گئے وہ بھی یہاں آ کر اپنے ملک کی خدمت کریں گی

تصویر بشکریہ سوشل میڈیا
تصویر بشکریہ سوشل میڈیا
user

آس محمد کیف

مظفرنگر: دہلی سے دہرادون جانے والے مسافر مظفرنگر سے گزرنے کے بعد مشہور چاٹ لا لطف لینے کے لئے جس قصبہ پورقاضی میں وقفہ لیتے ہیں اس قصبہ کی ایک راج مستری کی بیٹی مسکان انصاری نے کامیابی کی مثال قائم کر دی ہے۔ مسکان کے والد ایوب انصاری اور والدہ کبھی اسکول نہیں گئے لیکن بیٹی کو امریکہ کے بابسن کالج نے 2.30 کروڑ کی اسکالرشپ فراہم کی ہے۔ مسکان انصاری شعبہ صنعت (انٹرپرنیورشپ) کی تعلیم حاصل کریں گی۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ پورقاضی قصبہ کی 40 ہزار کی آبادی پر ایک بھی خاتون کالج نہیں ہے۔ موودہ چیئرمین ظہیر فاروقی کو امید ہے کہ اب شاید حکومت کو یہ سمجھ آئے کہ علاقہ کو خاتون انٹر کالج کی ضرورت ہے، جس کے لئے وہ عرضہ دراز سے کوشش کر رہے ہیں۔ مسکان انصاری نے بلند شہر کے ودیا گیان اسکول سے ہائی اسکول (دسویں) کا امتحان پاس کیا اور 97.5 فیصد نمبرات حاصل کئے۔ اس کے بعد انہوں نے وہیں سے بارہویں کا امتحان پاس کیا۔


مسکان کو اقتصادی طور پر کمزور بچوں کو دی جانے والی اسکارشپ حاصل ہوئی ہے اور ہندوستان کے صرف بچے ایسے ہیں جنہیں اس کے لئے منتخب کیا گیا ہے۔ اس اسکالرشپ میں طلبا کے امریکہ تک سفر کرنے، امریکہ میں رہنے اور تعلیم حاصل کرنے کا مکمل خرچ شامل ہے۔

پورقاضی کے محلہ پیر پورہ کی رہائشی مسکان انصاری کے والد والد ایوب انصاری اور والدہ رخسانہ دونوں ہی یہ نہیں جانتے کہ مسکان کی کامیابی کتنی بڑی ہے۔ انہیں یہ بھی نہیں معلوم کہ امریکہ میں جس کالج میں ان کی بیٹی تعلیم حاصل کرنے جا رہی ہے اس کا نام کیا ہے! ایوب تعمیرات کے شعبہ سے وابستہ ایک راج مستری ہیں اور ان کا گھر پوری طرح سے پکا بھی نہیں ہے۔ والدین کو اس بات کی خوشی ہے کہ ان کی بیٹی امریکہ میں تعلیم حاصل کرے گی۔ والدین کا کہنا ہے کہ ’ہم میاں بیوی جو نہیں کر پائے، وہ ہمارے بچے کر پائیں گے، ہم اس پر بہت خوش ہیں۔‘


مسکان نے ودیاگیان میں تعلیم حاصل کرتے ہوئے 12 ویں کے امتحان دئے ہیں اور نتائج کا انتظار کر رہی ہیں۔ مسکان کہتی ہیں کہ ایک مرتبہ ان کے بلندشہر میں واقع اسکول میں امریکہ کا ایک وفد تشریف لایا تھا اور ان سے بات چیت کی تھی۔ بعد میں معلوم چلا کہ ان ہیں اسکالرشپ کے لئے منتخب کر لیا گیا ہے۔ مسکان کا کہنا ہے کہ وہ امریکہ سے تعلیم مکمل کر کے پورقاضی میں لڑکیوں کی تعلیم کے لئے کچھ کرنا چاہتی ہیں۔

ڈاکٹر اے پی جے عبدالکلام اور جواہر لال نہرو کو اپنی مثالی شخصیات قرار دینے والی مسکان کہتی ہیں کہ جس طرح سے نہرو جی بیرون ملک تعلیم حاصل کر کے آئے اور ملک کی خدمت میں مصروف ہو گئے وہ بھی یہاں آ کر اپنے ملک کی خدمت کریں گی۔

مسکان بوسٹن کے جس بابسن کالج میں تعلیم حاصل کرنے جا رہی ہیں اسے انٹرپرنیورشپ کی تعلیم کے لئے دنیا میں بہترین قرار دیا جاتا ہے۔ مسکان اس سے پہلے بھی ایک مرتبہ امریکہ جا چکی ہیں۔ 18 سالہ مسکان پورقاضی میں خواتین میں سینٹری نیپکن کی بیداری کے لئے مہم چلا چکی ہیں۔ مسکان کی والدہ رخسانہ بیٹی کی کامیابی پر بہت خوش ہیں اور کہتی ہیں، ’’مسکان ہماری سوچ سے بھی آگے نکل گئی ہے۔ صرف امیروں کے ہی بچے نہیں پڑھتے، محنت اور لگن ہو تو غریب کے بچے بھی پڑھ سکتے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔