جنسی ہراسانی کے ملزم برج بھوشن سنگھ کی آج عدالت میں پیشی، سیکرٹری بھی طلب

دہلی پولیس نے ملزم برج بھوشن شرن سنگھ کے خلاف 1600 صفحات پر مشتمل چارج شیٹ چیف میٹروپولیٹن مجسٹریٹ کے سامنے دائر کی گئی تھی

<div class="paragraphs"><p>برج بھوشن، تصویر آئی اے این ایس</p></div>

برج بھوشن، تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: خواتین ریسلرز کو جنسی طور پر ہراساں کرنے کے معاملے میں ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا کے صدر برج بھوشن شرن سنگھ کی آج عدالت میں پیشی ہوگی۔ دہلی کی راؤز ایونیو کورٹ نے برج بھوشن کو طلب کیا ہے۔ 1600 صفحات کی چارج شیٹ میں کئی بڑے انکشافات ہوئے ہیں۔ اس کے علاوہ عدالت نے سنگھ کے سابق اسسٹنٹ سکریٹری ونود تومر کو بھی طلب کیا ہے۔

دہلی پولیس نے ملزم برج بھوشن شرن سنگھ کے خلاف 1600 صفحات پر مشتمل چارج شیٹ چیف میٹروپولیٹن مجسٹریٹ مہیما رائے کے سامنے دائر کی ہے۔ تعزیرات ہند (آئی پی سی) کی دفعہ 354 کے تحت راؤز ایونیو کورٹ میں دائر کی گئی چارج شیٹ میں (عورت کی عزت کو مجروح کرنے کے ارادے سے حملہ یا مجرمانہ طاقت کا استعمال)، 354اے (جنسی تبصرے کرنا)، 354ڈی (پیچھا کرنا) کے تحت جرائم کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔


ونود تومر پر آئی پی سی کی دفعہ 109 (افسران کو بھڑکانا)، 354، 354A، 506 (مجرمانہ دھمکی) کے تحت جرائم کا الزام لگایا گیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق چارج شیٹ میں تقریباً 200 گواہوں کے بیانات شامل ہیں۔

سی ایم ایم نے گزشتہ ہفتے مبینہ جنسی ہراسانی کیس کو اے سی ایم ایم جسپال کی عدالت میں منتقل کیا تھا، جو ایم پی اور ایم ایل اے کے معاملات کو دیکھتے ہیں اور کہا تھا کہ منگل کو چارج شیٹ پر غور کیا جائے گا۔ جسپال نے شکایت کنندگان کے وکیل کو ہدایت کی تھی کہ وہ عدالت کی کاپی کرنے والی ایجنسی میں تصدیق شدہ کاپی کے لیے درخواست دیں۔

کناٹ پلیس پولیس اسٹیشن میں درج کرائی گئی ایف آئی آر میں چھ بالغ پہلوانوں کی جانب سے الزام لگایا گیا ہے کہ برج بھوشن سنگھ نے مبینہ طور پر ایک کھلاڑی کو ’سپلیمنٹس‘ فراہم کرنے کی پیشکش کر کے جنسی حرکات پر مجبور کرنے کی کوشش کی، ایک اور پہلوان کو بلانے کے الزامات لگائے گئے ہیں۔ اسے بستر پع بلانے، گلے لگانے، جبکہ دوسری کھلاڑیوں پر حملہ کرنے اور انہیں نامناسب طریقے سے چھونے کے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔