امریکہ میں ’قاتل سرخ بِھڑ‘ کا اولین چھتہ

امریکی سائنسدانوں کو ملک میں سُرخ یا گہری زرد رنگت والی بڑی بِھڑوں ہارنیٹ کا اولین چھتہ ملا ہے جو باسکٹ بال کے سائز کا ہے۔ امریکہ میں پہلی مرتبہ دس ماہ قبل ایشیائی ہارنیٹ کو دیکھا گیا تھا۔

امریکہ میں ’قاتل سرخ بِھڑ‘ کا اولین چھتہ
امریکہ میں ’قاتل سرخ بِھڑ‘ کا اولین چھتہ
user

ڈی. ڈبلیو

امریکہ میں اب سے قریب 10 ماہ قبل پہلی مرتبہ ایشیائی ہارنیٹ نظر آنے کے بعد امریکی زرعی اور کیڑے مکوڑوں کے ریسرچرز نے اس کی تلاش کا سلسلہ شروع کر دیا تھا۔ امریکی محکمہٴ زراعت کی ترجمان کارلا سالپ نے پریس کانفرنس میں اعلان کیا کہ 'خواتین و حضرات، ہم نے انہیں تلاش کر لیا‘۔

ایشیائی ملکوں میں سرخ بھڑ کو انتہائی خطرناک خیال کیا جاتا ہے۔ یہ بہت ہی زہریلی ہوتی ہیں۔ سرخ بھڑ کو اردو میں زنبور بھی کہا جاتا ہے۔ اس اڑنے والے خطرناک کیڑے کو انگریزی میں ہارنیٹ (Hornet) کہتے ہیں لیکن اس کے زہریلے ہونے کی وجہ سے اسے عام طور پر 'مرڈر ہارنیٹ‘ یعنی قاتل زنبور بھی کہا جاتا ہے۔


امریکی سائنسدانوں نے بڑی جسامت کے زنبور یا ہارنیٹ کا جو چھتہ ڈھونڈا ہے، وہ جسامت میں تقریباً باسکٹ بال جتنا ہے۔ ریسرچرز ابھی بھی دوسرے علاقوں میں ہارنیٹ کے چھتوں کی تلاش جاری رکھے ہوئے ہیں۔ یہ چھتہ کینیڈین سرحد کے قریب بلین قصبے میں ملا ہے۔

امریکی ریاست واشنگٹن کے محکمہٴ زراعت (WSDA) کے حکام نے اس چھتے کی تلاش کے لیے تین ہارنیٹ کے ساتھ ریڈیو ٹریکر باندھ کر انہیں چھوڑا تھا۔ اس ٹریکر کے ساتھ ریسرچرز کو اس زہریلے کیڑے کی پرواز کی تفصیلات دستیاب ہوئیں اور ایک ہارنیٹ جب اپنے چھتے میں پہنچی تو زرعی ماہرین اس بڑے چھتے کو تلاش کرنے میں کامیاب ہو گئے۔


بڑی جسامت کی سرخ بھڑ ہارنیٹ کا چھتہ درختوں میں گھرے علاقے میں ہے اور یہ چھتہ ایک درخت کے اندر زمین سے قریب آٹھ فٹ بلند ہے۔ چھتے والے علاقے کی زمین کے مالک نے ریاستی محکمہٴ زراعت کو چھتہ ہٹانے کے ساتھ اُس درخت کو بھی کاٹنے کی اجازت دے دی ہے جس میں یہ چھتہ موجود ہے۔

قاتل بِھڑ کا اصل علاقہ


امریکا پہنچنے والے ہارنیٹ کے زہریلے ہونے کا اندازہ اس سے لگایا جا سکتا ہے کہ صرف جاپان میں اس کے کاٹنے سے تیس سے پچاس افراد کی ہلاکت ہر سال ہوتی ہے۔ محققین کا خیال ہے کہ سرخ بھڑوں کی افزائش کا اصل علاقہ جاپان ہے۔ امریکا میں زرد بھڑوں اور شہد کی مکھیوں کے کاٹنے سے سالانہ بنیاد پر ہونے والی اوسطاً ہلاکتیں باسٹھ ہیں۔

امریکی زرعی حکام اس پر بھی غور کر رہے ہیں کہ ہارنیٹ براعظم ایشیا سے امریکا کیسے پہنچے ہیں۔ ان کی پہلی مرتبہ نشاندہی دسمبر سن 2019 میں ہوئی تھی۔ یہ دو انچ (پانچ سینٹی میٹر) لمبی ہوتی ہیں اور شہد کی مکھیوں کی شدید دشمن بھی۔ چند ہارنیٹ مل کر شہد کی مکھیوں کے ایک بڑے چھتے کو چند گھنٹوں میں اجاڑ دیتی ہیں۔


امریکی ریاست واشنگٹن کے محکمہ زراعت کے کیڑوں مکوڑوں کے ایک ماہر سیون ایرک سپیشگر نے بتایا کہ بلین میں ہارنیٹ کے اس بڑے چھتے کو ہٹانے کے لیے چھتے پر پہلے فوم ڈالی جائے گی اور پھر انہیں پلاسٹک میں لپیٹ دیا جائے گا۔ یہ کوشش بھی کی جائے گی کہ یہ بچ نہ سکیں۔ اس پلان پر عمل کرنے والے ورکرز کو چہرے اور جسم کو محفوظ رکھنے والا خصوصی حفاظتی لباس بھی فراہم کیا جائے گا۔ سپیشگر نے مزید بتایا کہ تمام ہارنیٹس کو پکڑ کر ہلاک کرنے کے علاوہ درخت کو بھی کاٹنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 25 Oct 2020, 6:40 AM