بلوچستان کے ژوب اور سوئی میں فوج پر حملوں میں بارہ جوان ہلاک

پاکستانی فوج نے بتایا کہ بلوچستان کے ژوب اور سوئی میں الگ الگ حملوں میں بارہ فوجی اہلکار ہلاک ہو گئے جبکہ سات عسکریت پسند بھی مارے گئے۔ تحریک جہاد پاکستان نامی شدت پسند تنظیم نے حملے کی ذمے داری لی ہے

بلوچستان کے ژوب اور سوئی میں فوج پر حملوں میں بارہ جوان ہلاک
بلوچستان کے ژوب اور سوئی میں فوج پر حملوں میں بارہ جوان ہلاک
user

Dw

پاکستانی فوج کی میڈیا ونگ آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ بلوچستان کے علاقے ژوب میں فوجی چھاونی پر حملے اور سوئی میں "دہشت گردوں "کے خلاف آپریشن کے دوران 12 فوجی ہلاک ہوگئے۔

رواں برس کسی ایک دن میں دہشت گردوں کے حملوں میں فوجی اہلکاروں کی ہلاکت کی یہ سب سے بڑی تعداد ہے۔ اس سے قبل فروری 2022 میں بلوچستان کے کیچ ضلع میں عسکریت پسندوں کے حملے میں 10فوجی اہلکار ہلاک ہوگئے تھے۔


آئی ایس پی آر کے ترجمان نے بتایا کہ بدھ کی صبح 'دہشت گردوں‘ نے ژوب چھاونی پر حملہ کیا، جس میں نو فوجی ہلاک ہو گئے جبکہ پانچ حملہ آور جوابی کارروائی میں مارے گئے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ ضلع سوئی میں بھاری ہتھیاروں سے لیس 'دہشت گردوں ' کے ساتھ فائرنگ کے تبادلے میں مزید تین فوجی ہلاک ہو گئے جبکہ دو حملہ آور بھی مارے گئے۔

تین سکیورٹی افسروں نے خبر رساں ادارے روئٹرز کو بتایا کہ عسکریت پسندوں نے ژوب کی فوجی چھاونی پر ایک میس پر دستی بم پھینکے اور پھر کئی گھنٹوں تک فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔ آئی ایس پی آر نے اپنے بیان میں بتایا کہ "دہشت گردوں" کی تنصیب میں گھسنے کی ابتدائی کوششوں کو ڈیوٹی پر موجود فوجیوں نے روکا اور پھر انہیں ایک چھوٹے سے حصے میں محدود کر لیا۔ وزیر اعظم شبہاز شریف نے ہلاک ہونے والے سکیورٹی اہلکاروں کو خراج عقیدت پیش کیا ہے۔


وزیر اعظم شہباز شریف کا خراج عقیدت

وزیر اعظم شہباز شریف نے "دہشت گردوں" کے حملوں کے بعد ایک ٹویٹ کرکے کہا، "آج ژوب گیریزن پر حملے میں پانچ سکیورٹی اہلکاروں نے فرض کی ادائیگی میں جام شہادت نوش کیا اور کئی اہلکار زخمی ہوئے۔" انہوں نے کہا، "پاکستان کا دفاع اور سلامتی ہمارے شہداء کے مقدس خون اور غازیوں کی عظیم قربانیوں کی بدولت ہے "

پاکستانی وزیر اعظم نے اپنی ٹویٹ میں مزید کہا کہ "دہشت گردی کے خلاف جاری جنگ قوم کے مستقبل کی جنگ ہے۔ پچھلی دہائی میں ہماری بہادر افواج اور قوم نے مل کر دہشت گردی کے ناسور کا خاتمہ کیا اور آئندہ بھی اس عفریت کو جَڑسے اکھاڑنے کے لیے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔ اس ملک کا تحفظ ہمارا مشن بھی ہے اور ہماری ذمہ داری بھی جو ہمیں اپنی جان سے بڑھ کر عزیز ہے۔" انہوں نے متاثرہ کنبوں کے ساتھ تعزیت کا بھی اظہار کیا۔


تحریک جہاد پاکستان نے حملے کی ذمہ داری لی

خبر رساں ایجنسی روئٹرزکے مطابق حال ہی میں تشکیل شدہ ایک شدت پسند تنظیم تحریک جہاد پاکستان (ٹی جے پی) نے اس حملے کی ذمہ داری لی ہے۔ ٹی جے پی نے ایک بیان میں دعویٰ کیا کہ تنظیم کے خود کش حملہ آوروں نے حملے میں حصہ لیا۔ تنظیم نے اس سلسلے میں تصاویر اور ویڈیوز بھی جاری کی ہیں۔

تحریک جہاد پاکستان کا نام اس وقت سامنے آیا جب اس تنظیم نے رواں سال مارچ میں سبی کے قریب پولیس کی گاڑی پر حملے کی ذمہ داری قبول کی۔بعد میں قلعہ سیف اللہ چھاؤنی پر حملے کی ذمہ داری بھی اسی تنظیم نے قبول کی تھی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔