’گلہری! احتیاط کیا کرو، دوبارہ پھر کبھی ایسا مت کرنا‘

جرمنی کے شہر ڈورٹمنڈ کی ایک سڑک پر ایک گٹر کے فولادی ڈھکن کے ایک سوراخ میں پھنس جانے والی ایک گلہری کی جان بچانے کے لیے ایک خصوصی ریسکیو آپریشن کیا گیا۔

’گلہری! احتیاط کیا کرو، دوبارہ پھر کبھی ایسا نہ کرنا‘
’گلہری! احتیاط کیا کرو، دوبارہ پھر کبھی ایسا نہ کرنا‘
user

ڈی. ڈبلیو

جرمن خبر رساں ادارے ڈی پی اے کی ڈورٹمنڈ سے ملنے والی رپورٹوں کے مطابق گزشتہ جمعرات کے روز اس شہر میں پانی کی نکاسی کے زیر زمین نظام کے ایک حصے میں سڑک پر بنے ایک مین ہول کے فولادی ڈھکن کے ایک سوراخ میں ایک ایسی گلہری کا پتہ چلایا گیا تھاجس کا سر تو اس سوراخ میں پھنسا ہوا تھا اور باقی ماندہ دھڑ شاید ڈھکن کے نیچے ہوا میں لٹک رہا تھا۔ یہ گلہری نہ جانے کب سے وہاں اس اذیت ناک صورت حال کا شکار تھی۔

یہ گلہری زیر زمین آبی نظام سے باہر نکل کر زمین کے اوپر آنا چاہتی تھی اور اس دوران اس کا سر گٹر کے ڈھکن کے تنگ سوراخوں میں سے ایک میں پھنس کر رہ گیا تھا۔ اس معصوم سے جانور کی تکلیف اور اس کی جان کو درپیش خطرے کا علم ہونے پر فوراﹰ مقامی فائر بریگیڈ کو اطلاع کر دی گئی تھی۔ ریسکیو کارکنوں نے اس جانور کو گٹر کے ڈھکن سے باہر نکالنے کی پوری کوشش کی مگر کامیاب نہ ہو سکے۔


پھر فیصلہ یہ کیا گیا کہ گٹر کے اس فولادی ڈھکن کو اس میں پھنسی گلہری سمیت اٹھا کر جانوروں کے کسی ہسپتال میں لے جایا جائے۔ شفاخانہ حیوانات پہنچائے جانے پر ڈاکٹروں نے پہلے تو اس گلہری کو ٹیکہ لگا کر بے ہوش کیا اور پھر بغیر اس ڈھکن کو کاٹے ہوئے لیکن بڑی احتیاط سے اس گلہری کو کھینچ کر سوراخ سے باہر نکال لیا گیا۔ اس دوران بہت زیادہ طبی احتیاط کے باوجود اس گلہری کی گردن پر معمولی سے زخم بھی آ گئے تھے۔

اس جانور کا زندہ بچا لیا جانا وہاں موجود ہر کسی کے لیے بے تحاشا خوشی کا باعث بنا۔ پھر اس طبی کامیابی پر متعلقہ شفا خانہ حیوانات کی ایک خاتون کارکن نے جمعے کے روز بتایا، ''گلہری اب روبصحت ہے اور اس کی مکمل نگہداشت کی جا رہی ہے۔‘‘ متعلقہ شفاخانہ حیوانات کے ڈاکٹر کی اس میڈیکل اسسٹنٹ نے بعد ازاں یہ بھی کہا کہ خوشی اس بات کی ہے کہ اس گلہری کی جان بچا لی گئی۔ اس خاتون کے مطابق اس گلہری کو احتیاط کرنا چاہیے تھی لیکن اسے کیا معلوم تھا کہ اس کے ساتھ کیا ہونے والا ہے۔ ''امید ہے وہ دوبارہ پھر کبھی ایسا نہیں کرے گی۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 30 Jun 2019, 5:16 AM
/* */