جرمنی: تارکین وطن کی مبینہ اسمگلنگ کے دوران سات افراد ہلاک

آسٹریا کے سرحد کے قریب ایک وین کے الٹ جانے سے سات افراد ہلاک ہو گئے۔ ان افراد کو مبینہ طور پر اسمگل کیا جارہا تھا اور پولیس کی گرفت سے بچنے کی کوشش کے دوران گاڑی حادثے کا شکار ہوگئی۔

جرمنی: تارکین وطن کی مبینہ اسمگلنگ کے دوران سات افراد ہلاک
جرمنی: تارکین وطن کی مبینہ اسمگلنگ کے دوران سات افراد ہلاک
user

Dw

جنوبی جرمنی کی ریاست باویریا میں جمعہ کے روز مبینہ طورپر تارکین وطن کو لے جانے والی ایک وین الٹ جانے سے کم از کم سات افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے۔

آسٹریا کی لائسنس نمبر پلیٹ والی اس وین میں بیس سے زائد افراد سوار تھے، جسے پولیس نے روکنے کی کوشش کی۔ لیکن ڈرائیور نے اسے بھگا کر لے جانف کی کوشش کی، جس دوران یہ حادثے کا شکار ہو گئی۔ پولیس کے ترجمان اسٹیفن سونٹاگ نے بتایا،"ڈرائیور اور لوگوں کو اسمگل کرنے والا شخص بچ گئے لیکن وہ زخمی ہونے والوں میں شامل ہیں۔"


سونٹاگ نے کہا کہ پولیس کو اس بات کی کوئی اطلاع نہیں تھی کہ یہ لوگ کہاں سے آرہے تھے اور ان کی قومیت کیا ہے۔ زخمیوں میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں، جنہیں طبی امداد کے لیے قریبی ہسپتالوں میں لے جایا گیا۔

ہم اس واقعے کے بارے میں کیا جانتے ہیں؟

یہ حادثہ جرمنی کی اے 94 موٹر ویپر ایمفنگ -والڈ کرائبرگ چوراہے کے قریب پیش آیا۔ حکام نے بتایا کہ پولیس کی چیکنگ سے بچ نکلنے کی کوشش کرنے سے قبل وین نے آسٹریا اور جرمنی کی سرحد سے میونخ کی طرف تقریباً 50 کلومیٹر کا سفر کیا تھا۔


وین کے ڈرائیور کو جب یہ اندازہ ہوا کہ پولیس کی نگاہ اس پر پڑ گئی ہے تو اس نے گاڑی کی رفتار تیز کردی۔ حکام نے میونخ جانے والی سڑکوں کو بند کردیا ہے اور ممکنہ قتل کی تحقیقات شروع کردی ہیں۔

جرمنی میں مہاجرت پر بحث

یہ واقعہ ایسے وقت سامنے آیا ہے جب جرمنی میں مہاجرت کی پالیسی پر شدید بحث جاری ہے۔ ستمبر میں وزیر داخلہ نینسی فیئزر نے اعلان کیا تھا کہ جرمنی ملک میں داخل ہونے والے تارکین وطن کو روکنے کے لیے اسمگلنگ کے معروف راستوں پر پولیس چیکنگ میں اضافہ کرے گا۔


جرمنی نے تارکین وطن کو ملک میں داخل ہونے سے روکنے کے لیے اپنی مشرقی سرحد پر اکتوبر کے اوائل سے نگرانی میں اضافہ کر دیا ہے۔ اس سال جرمنی میں پناہ کے لیے درخواست دینے والے تارکین وطن کی تعداد میں 74 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔