جرمنی کے معمر شہری خود کو معاشرے میں الگ تھلگ کیوں محسوس کرتے ہیں؟

جرمن اخبار بلڈ ام زونٹاک کے لیے کیے گئے ایک سروے کے مطابق جرمن قانون ساز 65 سال سے زیادہ عمر کے باشندوں کی ضروریات اور دلچسپی پر خاطر خواہ توجہ نہیں دیتے۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر بشکریہ ویکیپیڈیا</p></div>

تصویر بشکریہ ویکیپیڈیا

user

Dw

جرمن روزنامے بلڈ ام زونٹاک کے لیے کروائے گئے ایک سروے سے یہ پتا چلا ہے کہ جرمنی کےبزرگ شہریوں کی اکثریت یہ محسوس کرتی ہے کہ جرمن قانون ساز 65 سال سے زائد عمر کے شہریوں کی دلچسپی اور ان کی ضروریات پر خاطر خواہ ملحوظ نہیں رکھتے۔

اس سروے میں ایک ہزار دو سو دو ایسے جرمن شہریوں کی رائے لی گئی جن کی عمر 65 برس سے زیادہ تھیں۔ ان سے ان کی زندگی کی طرف ان کے رویے کے بارے میں پوچھا گیا۔ ان میں سے محض ایک فیصد کا یہ خیال تھا کہ جرمنی کے سیاسی حلقوں میں ان کی ضروریات اور دلچسپیوں پر خاطر خواہ توجہ دی جاتی ہے۔


جرمن بزرگ شہری اپنے بارے میں کیا سوچتے ہیں؟

تقریباً 74 فیصد عمر رسیدہ جرمنوں کا خیال ہے کہ معاشرے میں بوڑھوں کا احترام نہیں پایا جاتا ہے۔ نصف سے زیادہ سینیئر شہری سیاستدانوں کی طرف سے غلط مسائل پر توجہ دینے جیسے رویے پر سخت تنقید کرتے ہیں۔

جرمن روزنامے کے لیے کروائے گئے اس سروے کے نتائج سے یہ بھی پتا چلا کہ ہر 10 میں سے چار بزرگ شہریوں کا خیال ہے کہ جرمنی میں بڑھاپے کو پہنچنا آسان نہیں ہے۔ 66 فیصد اپنے بڑھاپے کا دور اپنے گھروں میں گزارنے کی خواہش رکھتے ہیں۔ افراد کی نصف تعداد نجی چینلز کے مقابلے میں سرکاری ٹی وی چینلز دیکھنے کو ترجیح دیتی ہے۔ دو تہائی کا خیال ہے کہ جرمنی کے بہترین چانسلر ہیلُموٹ شمٹ تھے، جو 1974ء سے 1982ء کے دوران جرمن چانسلر کے عہدے پر فائض رہے۔


اکثریت تنہائی کا شکار

سروے کے نتائج سے یہ بھی پتا چلا ہے کہ بڑھتی ہوئی ڈیجیٹلائزیشن کی وجہ سے معمر جرمن شہری اپنے آپ کو وسیع تر معاشرے سے الگ تھلگ محسوس کرتے ہیں۔ ان کے اس احساس کی اہم ترین وجوہات یہ ہیں کہ بینکوں کی شاخیں بند ہو رہی ہیں، ٹریول ایجنسیاں یا سفری نوبست کرنے والی ایجنسیاں اب آن لائن کام کر رہی ہیں اور اسمارٹ فونز پر QR کوڈ کے ذریعے ریستورانوں کے مینیو وغیرہ آرڈر کرنے کا رواج عام ہو چُکا ہے۔ یہ تمام ڈیجیٹل ترقی عمر رسیدہ شہریوں کو معاشرے کی سرگرمیوں سے دور کر رہی ہے۔ ان بزرگ شہریوں کو جدید ٹیکنالوجی کا استعمال نہیں آتا۔

سروے میں شامل معمر افراد سے ان کے جذبات و احساسات کے بارے میں کی جانے والی ریسرچ کے نتیجے سے پتا چلا کہ سروے میں شریک ایسے 23 فیصد معمر جرمن باشندے خود کو کبھی کبھی تنہا محسوس کرتے ہیں، جبکہ 6 فیصد کا کہنا ہے کہ وہ اکثر و بیشتر احساس تنہائی کا شکار رہتے ہیں۔


اخبار بلڈ ام زونٹاک کے سروے سے یہ بھی پتا چلا ہے کہ ایک تہائی سے زیادہ معمر افراد یہ سمجھتے ہیں کہ ان کی آمدنی اچھی زندگی گزارنے کے لیے کافی نہیں ہے۔ جرمنی میں تقریباً 36 فیصد معمر افراد کی ماہانہ گھریلو آمدنی 2,000 یورو سے کم ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔