لبنانی نژاد سوداگر کا اسرائیلی تنظیم کے لیے تحفہ: ہٹلر کا ہیٹ

لبنانی نژاد سوئس تاجر نے اسرائیل کی ایک تنظیم کو حیران کن تحفہ دیا ہے۔ یہ تحفہ وہ ہیٹ ہے، جو نازی نیشنل سوشلسٹ حکومت کے سربراہ ایڈولف ہٹلر پہنا کرتے تھے۔

لبنانی نژاد سوداگر کا اسرائیلی تنظیم کے لیے تحفہ: ہٹلر کا ہیٹ
لبنانی نژاد سوداگر کا اسرائیلی تنظیم کے لیے تحفہ: ہٹلر کا ہیٹ
user

ڈی. ڈبلیو

اسرائیلی فاؤنڈیشن کو ہٹلر کے ہیٹ کا تحفہ لبنان میں پیدا ہونے والے سوئٹزرلینڈ کے شہری عبداللہ شیتلا نے دیا ہے۔ شیتلا نے یہ ہیٹ رواں برس بیس نومبر کو جرمن شہر میونخ کے ایک نیلام گھر سے خریدا تھا۔ انہوں نے ہٹلر کا ہیٹ خریدنے کے لیے پچاس ہزار یورو ادا کیے۔ اس نیلامی کو وقت سے پہلے ہی مختلف حلقوں کی جانب سے مخالفت کا سامنا تھا۔

عبداللہ شیتلا نے ہیٹ خرید کر ایک اسرائیلی فاؤنڈیشن کو تحفہ کر دیا ہے۔ اسے تحفہ کرتے ہوئے شیتلا نے کہا کہ وہ نہیں چاہتے تھے کہ یہ ہیٹ کسی بھی طرح نیو نازی گروپ یا اس کے سرگرم اراکین کے پاس جائے۔ شیتلا کے مطابق یہ ہیٹ تاریخ کے ایک دردناک دور سے تعلق رکھتا ہے اور اس کا غلط ہاتھوں میں جانا قابل افسوس ہوتا۔


عبداللہ شیتلا نے ڈوئچے ویلے کو ایک ای میل کے ذریعے مطلع کیا ہے کہ وہ میونخ کے ہرمان ہسٹریکا نیلام گھر سے نیشنل سوشلسٹ دور کی کچھ اور اشیاء بھی خریدنے کی خواہش رکھتے تھے لیکن ایسا ممکن نہیں ہو سکا۔ لبنانی نژاد تاجر سوئٹزرلینڈ کے شہر جنیوا میں ہیروں کے کاروبار سے منسلک ہیں۔

انہوں نے ڈوئچے ویلے کو بتایا کہ حالیہ دور میں یورپی براعظم میں قوم پرستی اور سامیت مخالفت کو بتدریج فروغ حاصل ہوتا جا رہا ہے، جو افسوس ناک ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ ہیٹ کو خرید کر اسرائیلی فاؤنڈیشن کو تحفہ دینا حقیقت میں قوم پرستی اور سامیت مخالفت کی نفی کی مثال ہے۔


شیتلا کے اس اقدام کو یورپی یہودی ایسوسی ایشن سے منسلک رابی میناشیم مارگولین نے بہت ہی مناسب الفاظ کے ساتھ سراہا ہے۔ مارگولین نے کہا کہ اس نفسا نفسی کے دور میں شیتلا کا ہیٹ خرید کر تحفہ کرنا ایک انتہائی قابل تعریف عمل ہے۔ انہوں نے اس کو فیاضی، فراخدلی اور یک جہتی کے جذبات کا مظہر قرار دیا۔ یہ امر اہم ہے کہ مارگولین نے نازی دور کی اشیاء کی نیلامی کو اخلاقی دیوالیہ پن قرار دیا تھا۔

عبداللہ شیتلا کا خاندان سن 1988 میں لبنان سے نقل مکانی کر کے سوئٹزرلینڈ میں آباد ہو گیا تھا۔ زیورات اور جواہرت کا کاروبار اُن کا خاندانی ہے۔ اس میں شامل ہو کر انہوں نے ہیروں کی سوداگری کو اپنے لیے منتخب کیا۔ ان کی ویب سائٹ کا نام 'سوئس عرب اینٹریپنیورز‘ ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔