مکانات کے کرائے: جرمنی کا مہنگا ترین شہر اب اشٹٹ گارٹ

مکانات اور فلیٹوں کے کرائے کے اعتبار سے اشٹٹ گارٹ اب جرمنی کا مہنگا ترین شہر بن گیا ہے۔ پہلے اس حوالے سے کئی سالوں تک میونخ مہنگا ترین شہر تھا۔

مکانات کے کرائے: جرمنی کا مہنگا ترین شہر اب اشٹٹ گارٹ
مکانات کے کرائے: جرمنی کا مہنگا ترین شہر اب اشٹٹ گارٹ
user

ڈی. ڈبلیو

مکانات اور اپارٹمنٹس کے کرایوں پر نگاہ رکھنے والی جرمن تنظیم کے ایک جائزے میں بتایا گیا ہے کہ وفاقی صوبے باڈن ورٹمبرگ کے دارالحکومت اشٹٹ گارٹ میں 65 مربع میٹر (سات سو مربع فٹ) کے ایک اپارٹمنٹ کا اوسط کرایہ پونے سات سو یورو سے زائد بنتا ہے۔ اس طرح اوسط ماہانہ فی مربع میٹر کرایہ 10.41 یورو (ساڑھے گیارہ امریکی ڈالر) بنتا ہے۔

یوں کرائے کی اس اوسط شرح کے اعتبار سے اشٹٹ گارٹ اب جرمنی کا سب سے مہنگا شہر ہے۔ قبل ازیں میونخ میں فی اسکوائر میٹر کرایہ تقریباً پونے دس یورو تھا۔ جرمنی میں فی اسکوائر میٹر کرائے کی قومی اوسط سات یورو چار سینٹ ہے۔ اس شرح کے مطابق اشٹٹ گارٹ میں فی اسکوائر میٹر کرایہ ملکی اوسط سے اڑتالیس فیصد زیادہ ہے۔


جن جرمن شہروں میں فی مربع میٹر اوسط ماہانہ کرایہ کم ہے، ان میں مشرقی شہروں میں سے اَیرفُرٹ، پوٹسڈام اور ڈریسڈن خاص طور پر نمایاں ہیں۔ ان کے علاوہ دارالحکومت برلن کے مشرقی علاقے کے علاوہ شمالی شہر شوائنے میں بھی مکانات کے اوسط ماہانہ کرائے قومی شرح سے کم ہیں۔

جرمنی میں اوسط کرایوں کا یہ انڈیکس 'مِیٹ اشپیگل‘ یا 'رینٹ انڈیکس‘ کہلاتا ہے۔ اس میں جرمنی کے رہائشی علاقوں کے ماہانہ اوسط کرایوں کی شرح سالانہ بنیادوں پر شامل کی جاتی ہے۔ کرایوں کی شرح سے متعلق ریسرچ ایک کمپنی ایف پلس بی (F+B) مکمل کراتی ہے۔ اس مقصد کے لیے عام طور پر تین سو اکاون شہروں کے بیس ہزار رہائشیوں کے کوائف جمع کیے جاتے ہیں۔


بظاہر کرایوں کے اعتبار سے اشٹٹ گارٹ سب سے مہنگا شہر بن گیا ہے لیکن پورے جرمنی میں سب سے زیادہ کرائے اب بھی میونخ شہر کی ایک نواحی بستی میں ادا کیے جاتے ہیں۔ یہ کارلزفیلڈ نامی قصبہ ہے، جہاں کی آبادی ہے تو محض بائیس ہزار لیکن وہاں فی مربع میٹر کرایہ دس یورو چوراسی سینٹ بنتا ہے۔ یہ شرح جرمنی میں کرایوں کی فی مربع میٹر ماہانہ اوسط سے چون فیصد زیادہ ہے۔

اشٹٹ گارٹ سے پہلے جنوبی جرمن صوبے باویریا کا دارالحکومت میونخ گزشتہ بیس برسوں سے کرایوں کے اعتبار سے ملک کا مہنگا ترین شہر چلا آ رہا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔