جرمن فرانسیسی تعلقات نوجوانوں کی نظر میں، ایک دلچسپ سروے

جرمنی اور فرانس کے نوجوان شہریوں کی اکثریت نے دونوں ممالک کے مابین اور بھی گہرے تعاون اور استحکام کے لیے اشتراک عمل کی خواہش ظاہر کی ہے۔ ان دونوں ممالک کو ’یورپی یونین کی موٹر‘ قرار دیا جاتا ہے۔

جرمن فرانسیسی تعلقات نوجوانوں کی نظر میں، ایک دلچسپ سروے
جرمن فرانسیسی تعلقات نوجوانوں کی نظر میں، ایک دلچسپ سروے
user

Dw

جرمنی اور فرانس یورپی یونین کے دو ایسے رکن ملک ہیں، جو اپنی اپنی آبادی اور معیشت کے حجم دونوں حوالوں سے اس بلاک کے 'بڑے‘ سمجھے جاتے ہیں۔ یہ دونوں ریاستیں آپس میں پہلے ہی اتنا قریبی تعاون کرتی ہیں کہ انہیں مشترکہ طور پر 'یورپی یونین کی گاڑی کا انجن‘ بھی کہا جاتا ہے۔

اس تناظر میں جرمنی اور فرانس کے نوجوان شہریوں کے مابین رابطوں کے لیے پیرس میں قائم کردہ فرانکو جرمن یوتھ آفس (ایف جی وائی او) کی طرف سے حال ہی میں ایک سروے کا اہتمام کیا گیا۔ رائے عامہ کے اس جرمن فرانسیسی جائزے میں دونوں ملکوں میں 16 سے لے کر 25 برس تک کی عمر کے نوجوان مردوں اور خواتین شہریوں سے پوچھا گیا تھا کہ وہ برلن اور پیرس کے باہمی تعلقات کے حوالے سے کس طرح کی خواہشات رکھتے ہیں۔


تین چوتھائی نوجوان اور زیادہ تعاون کے حامی

اس سروے میں حصہ لینے والے دونوں ممالک کے نوجوانوں میں سے تین چوتھائی کا کہنا تھا کہ یورپ کو جرمنی اور فرانس کے باہمی تعاون کی ضرورت ہے اور اس اشتراک عمل کو یورپی استحکام اور مزید ترقی کے لیے اور بھی گہرا اور مضبوط بنایا جانا چاہیے۔ ملکی سطح پر اس رائے کا اظہار فرانس کی نسبت جرمنی میں کچھ زیادہ کیا گیا۔

اس سروے کے رائے دہندگان میں سے فرانس میں صرف 11 فیصد اور جرمنی میں محض چھ فیصد نوجوان ایسے تھے، جن کا کہنا تھا کہ فرانس اور جرمنی پہلے ہی آپس میں بہت زیادہ تعاون کرتے ہیں اور اس اشتراک عمل میں کچھ کمی لائی جانا چاہیے۔


'یورپی یونین کے مستقبل کے ضامن‘

فرانکو جرمن یوتھ آفس کے اس سروے میں رائے دہندگان کی اکثریت نے یہ بھی کہا کہ ان کے خیال میں جرمن فرانسیسی پارٹنرشپ ''یورپی یونین کے مستقبل کی ضامن بھی ہے جو اقتصادی استحکام اور ماحولیاتی تحفظ سے متعلق اس بلاک کے اہداف کا حصول یقینی بنا سکتی ہے۔‘‘

اسی سروے میں جرمنی اور فرانس میں رائے دہندگان سے یہ بھی پوچھا گیا تھا کہ وہ ایک دوسرے کے ملک کو کس طرح دیکھتے ہیں اور اس کے لیے کون سی اصطلاح استعمال کرنا چاہیں گے۔ دلچسپ بات یہ سامنے آئی کہ دونوں ہی ممالک میں نوجوانوں کی اکثریت نے پہلے تو دوسرے ملک کے لیے 'ہمسائے‘ کی اصطلاح استعمال کرنے کو ترجیح دی۔ اس کے بعد دوسرے نمبر پر جرمن نوجوانوں نے کہا کہ وہ فرانس کو جرمنی کا پارٹنر ملک سمجھتے ہیں جبکہ فرانسیسی نوجوانوں نے کہا کہ جرمنی فرانس کا دوست ملک ہے۔


دوستی کے ساتھ ساتھ اقتصادی مسابقت بھی

اس سروے میں 12 فیصد فرانسیسی نوجوانوں نے یہ رائے بھی دی کہ وہ جرمنی کو اپنے ملک کا 'اقتصادی مسابقت دار‘ سمجھتے ہیں کیونکہ پارٹنرشپ کے ساتھ ساتھ یہ بھی دونوں ممالک کا حق ہے کہ وہ مزید اقتصادی ترقی کے لیے صحت مند مسابقت پر بھی یقین رکھیں۔ جرمنی میں ایسے رائے دہندگان کی شرح صرف چھ فیصد تھی، جنہوں نے فرانس کو اپنے ملک کا اقتصادی حریف جانا۔

گزشتہ برس کے اواخر میں مکمل کیے گئے اس سروے میں جرمنی اور فرانس سے مجموعی طور پر تین ہزار سے زائد نوجوان مردوں اور خواتین سے ان کی رائے لی گئی۔ فرانکو جرمن یوتھ آفس نے اس سروے کا اہتمام جرمنی اور فرانس کے مابین قریبی باہمی تعاون کے ایلیزے ٹریٹی کی 60 ویں سالگرہ کی مناسبت سے کیا، جو 22 جنوری کو منائی جا رہی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔