کورونا وبا کی شدت کم، جرمن سیاحتی شعبہ متحرک ہوتا ہوا

کورونا وائرس کی عالمی وبا کی وجہ سے جرمنی کی سیاحتی صنعت ابھی تک شدید خسارے میں ہے۔ اس وبا میں کمی کے بعد پہلا کروز شپ سمندر میں اپنے تعطیلاتی سفر پر روانہ ہو گیا ہے۔

کورونا کی وبا کی شدت کم، جرمن سیاحتی شعبہ متحرک ہوتا ہوا
کورونا کی وبا کی شدت کم، جرمن سیاحتی شعبہ متحرک ہوتا ہوا
user

ڈی. ڈبلیو

جرمن کروز شِپ 'مائن شِف سوائی‘ یا 'مائی شِپ ٹو‘ شمالی جرمنی کے بندرگاہی شہر ہیمبرگ سے اپنے تین روزہ سیاحتی سفر پر بحیرہ شمالی کے لیے روانہ ہو گیا ہے۔ یہ تفریحی بحری جہاز جرمنی کی بہت بڑی سیاحتی کمپنی 'ٹُوئی‘ کی ملکیت ہے۔ بحیرہ شمالی کے لیے روانہ ہوتے وقت اس کروز شپ پر تقریباً 1200 مسافر سوار تھے۔

اس تعطیلاتی بحری جہاز پر انتیس سو مہمانوں کے قیام کی گنجائش ہے مگر کورونا وائرس کی وبا کے نقطہ عروج کے بعد اس پہلے سفر کے لیے اتنی بڑی تعداد میں مہمانوں نے بکنگ کروائی ہی نہیں تھی۔ اس لیے یہ کروز شپ بارہ سو مسافروں کے ساتھ ہی اپنے سفر پر روانہ ہو گیا۔


'مائن شِف سوائی‘ پر سوار یہ سیاح صرف موجودہ ویک اینڈ ہی اسی کروز شپ پر گزاریں گے اور اس سفر کے دوران یہ جہاز کسی بھی ملک کی کسی بندرگاہ پر لنگر انداز نہیں ہو گا۔ تین روزہ سیاحتی سفر کے بعد یہ بحری جہاز پیر ستائیس جولائی کی صبح واپس ہیمبرگ کی بندرگاہ پر پہنچنے گا۔

اس سفر کے دوران تمام مسافروں کو ہدایت کی گئی ہے کہ آپس میں سماجی فاصلوں کا خاص طور پر خیال رکھیں۔ تمام مسافروں نے یہ سفر شروع کرنے سے پہلے اپنی صحت سے متعلق تفصیلی سوالنامے بھی پر کیے تھے۔ اس سفر کے دوران کھانے کے وقت مسافروں کو ڈائننگ ہالز میں 'بُوفے‘ کی میزوں پر خود کھانا لینے کی اجازت نہیں دی گئی بلکہ اس کے لیے کروز شپ کا عملہ ان کی مدد کرے گا۔


بحری جہازوں کے ذریعے سیاحتی سفر سے متعلق انتظامی امور کے ماہر پروفیسر الیکسِس پاپاتھانیسیس کے مطابق اس طرح کی کروز شپنگ کورونا وائرس کی وبا کے دنوں میں ایک بہتر عملی حل ہے، جو ظاہر کرتا ہے کہ سیاحتی صنعت سے منسلک کمپنیاں اور افراد اپنے اپنے کاروبار کی بحالی کے لیے کوشاں ہیں۔ پاپاتھانیسیس کا کہنا ہے کہ فی الوقت جلد بازی کی ضرورت نہیں اور بتدریج اس شعبے کے لیے حفظانِ صحت کے زیادہ مؤثر اصول و ضوابط منظم انداز میں مرتب کر لیے جائیں گے۔

کورونا وائرس کی وبا کی وجہ سے تقریباﹰ پوری دنیا میں سیاحتی شعبہ اس وقت دیوالیہ پن کے قریب پہنچ چکا ہے۔ اس شعبے میں کروز شپنگ سیکٹر خاص طور پر انتہائی زیادہ مالی پریشانیوں اور مسائل کا شکار ہے۔ اب لیکن کروز شپنگ کرنے والے ادارے تحریک پکڑ رہے ہیں اور زیادہ گرم جوشی سے سیاحتی پروگرام ترتیب دینے میں مصروف ہیں۔


کورونا وائرس کی وبا کے عروج پر کم از کم پچپن تعطیلاتی بحری جہازوں میں مسافروں اور عملے کے ارکان کے کووِڈ انیس کا شکار ہو جانے کی رپورٹیں سامنے آئی تھیں۔ ان میں سے ایک بحری جہاز 'ڈائمنڈ پرنسیس‘ پر تو چالیس سیاح اسی وائرس کے باعث انتقال بھی کر گئے تھے۔ امریکا میں وفاقی محکمہٴ صحت نے کروز شپنگ پر تاحال پابندی عائد کر رکھی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */