ایران میں ہم جنس پرستوں کے لیے پھانسی کا قانون تبدیل نہیں ہو گا

امریکہ اور جرمنی نے ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف کی طرف سے ہم جنس پرستوں کو پھانسی دینے کے قانون کے دفاع کی مذمت کی ہے۔ یہ مسئلہ اس وقت کھڑا ہوا، جب ایک جرمن رپورٹر نے اس حوالے سے ایک سوال اٹھایا۔

سوشل میڈیا
سوشل میڈیا
user

ڈی. ڈبلیو

ہم جنس پرستوں کی پھانسیوں کا دفاع کرنے کے بعد امریکہ نے ایران پر بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔ ایرانی وزیر دفاع جواد ظریف نے ہم جنس پرستوں کے حوالے سے ملکی پالیسی کا دفاع 10 جون بروز پیر جرمن وزیر خارجہ کے ساتھ ہونے والی ایک مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران کیا تھا۔

اس مشترکہ پریس کانفرنس میں جرمنی کے مشہور اخبار بِلڈ کے ایک صحافی کا سوال کرتے ہوئے کہنا تھا، ''مختلف جنسی رجحان کی وجہ سے ایران میں ہم جنس پرستوں کو کیوں پھانسی کی سزا دی جاتی ہے؟‘‘


اس کے جواب میں ایرانی وزیر خارجہ کا کہنا تھا، ''ہمارے معاشرے کے کچھ اخلاقی اصول ہیں اور اہم انہیں اصولوں کے مطابق زندگی گزارتے ہیں۔ یہ اخلاقی اصول عام طور پر لوگوں کے رویے سے متعلق ہیں۔ اس کا مطلب ہے کہ قوانین کا احترام کیا جائے گا اور ان کی خلاف ورزی نہیں کی جائے گی۔‘‘

اس سے قبل انہوں نے امریکا اور اسرائیل پر انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے الزامات عائد کیے تھے۔ جرمن وزیر خارجہ اس موقع پر وہاں خاموش رہے اور اسی وجہ سے انہیں بھی جرمن سیاستدانوں کی طرف سے تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔


تاہم اس تنقید کے بعد جرمن وزارت خارجہ کا بِلڈ اخبار کو جواب دیتے ہوئے کہنا تھا کہ 'ایل جی بی ٹی آئی حقوق‘ انسانی حقوق ہیں اور ان کا ہر جگہ احترام کیا جانا چاہیے، ''کسی بھی مذہب، ثقافت یا نسلی روایت کو جواز بناتے ہوئے ریاستی جبر نہیں کیا جا سکتا، خاص طور پر ہم جنس پرستوں کی پھانسیاں ناقابل قبول ہیں۔ ایران اور دنیا کے دیگر سات ممالک میں ہم جنس پرستوں کی سزا پھانسی ہے۔ یہ طرز عمل غیر انسانی اور ناقابل قبول ہے۔‘‘

دریں اثناء جرمنی میں تعینات امریکی سفیر رچرڈ گرینل نے بھی جرمن اور اسرائیلی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ایران کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ یہ امریکی سفیر خود بھی اعلانیہ ہم جنس پرست ہیں۔ رچرڈ گرینل کا جرمن نیوز ایجنسی ڈی پی اے سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا، '' ایرانی حکومت اقوام متحدہ کے بنیادی اصولوں کی خلاف ورزی کر رہی ہے۔‘‘


انسانی حقوق کی تنظیموں کے مطابق ایرانی انقلاب کے بعد سے کئی ہزار ایرانی شہریوں کو ہم جنس پرستی کے الزامات کے تحت پھانسی دی جا چکی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 14 Jun 2019, 5:36 AM