'مودی اور شی باہمی تعلقات بحال کرنے پر متفق'، چین کا دعویٰ

جوہانسبرگ میں بھارتی قومی سلامتی مشیر کی چینی ہم منصب کے ساتھ بات چیت ہوئی ہے۔ چین نے دعویٰ کیا کہ چینی صدر اور بھارتی وزیر اعظم باہمی تعلقات بحال کرنے پرمتفق ہو گئے تھے، بھارت نے ردعمل ظاہر نہیں کیا۔

'مودی اور شی باہمی تعلقات بحال کرنے پر متفق'، چین کا دعویٰ
'مودی اور شی باہمی تعلقات بحال کرنے پر متفق'، چین کا دعویٰ
user

Dw

جنوبی افریقہ کے شہر جوہانسبرگ میں برکس گروپ کے ملکوں کے قومی سلامتی کے مشیروں کی پیر کے روز میٹنگ ہوئی۔ بعد میں بھارت کے قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈوبھال نے چین کے اپنے ہم منصب وانگ ایی کے ساتھ تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔ منگل کو وانگ ایی کو کن گینگ کی جگہ چین کا نیا وزیر خارجہ مقرر کیا گیا ہے۔

اجیت ڈوبھال اور وانگ ایی کی میٹنگ کے بعد چین کی وزارت خارجہ کی طرف سے منگل کو ایک بیان جاری کیا گیا۔ اس میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ برس بالی میں جی 20 سربراہان کی میٹنگ کے دوران عشائیے پر صدر شی جن پنگ اور بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے درمیان تفصیلی تبادلہ خیال بھی ہوا تھا جس میں دونوں رہنما باہمی تعلقات کو بحال کرنے پر "متفق" ہوگئے تھے۔


دونوں ملکوں کے درمیان سن 2020 میں سرحد پر ہونے والی جھڑپوں کے بعد سے یہ پہلا موقع ہے جب چین کی وزارت خارجہ نے اس طرح کا دعویٰ کیا ہے۔ حالانکہ باہمی تعلقات کو بحال کرنے کے لیے فوجی اور سفارتی سطح پر اب تک متعدد میٹنگیں ہوچکی ہیں لیکن دونوں ملکوں نے کسی اہم پیش رفت کے حوالے سے کوئی بیان نہیں دیا ہے۔

بھارتی بیان میں چینی دعوے کا ذکر نہیں

ڈوبھال اور وانگ ایی کی میٹنگ کے بعد بھارت کی طرف سے جاری بیان میں چین کے دعوے کا کوئی ذکر نہیں ہے۔ اس میں کہا گیا ہے کہ لائن آف ایکچوئل کنٹرول (ایل اے سی) پر جاری تعطل پر توجہ مرکوز رکھی اور ڈوبھال نے کہا کہ اس واقعے نے بھارت اورچین تعلقات کے عوامی اور سیاسی بنیادوں کو "تباہ" کر دیا۔


بھارتی وزارت خارجہ کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے،" قومی سلامتی کے مشیر نے بھارت چین سرحد پر مغربی سیکٹر میں ایل اے سی پرسن 2020 سے جاری صورت حال پر بات چیت کی اور کہا کہ اس نے تعلقات کے اسٹریٹیجک اعتماد اور عوامی اور سیاسی بنیاد کو تباہ کر دیا ہے۔"

کیا مودی اور شی میں ملاقات ہو گی؟

ڈوبھال اور وانگ ایی کی اس ملاقات سے قبل 14جولائی کو بھارت کے وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے جکارتہ میں ایسٹ ایشیا سمٹ اور آسیان وزرائے خارجہ کی میٹنگ کے دوران چینی وزیر خارجہ وانگ ایی سے ملاقات کی تھی۔


اس میٹنگ کے بعد ایسی قیاس آرائیاں تیز ہوگئی ہیں کہ وزیر اعظم مودی اور صدر شی جن پنگ کے درمیان اگست میں کیپ ٹاون میں برکس سمٹ یا پھر دہلی میں جی 20سربراہان کی میٹنگ میں ملاقات ہو سکتی ہے۔ حالانکہ دونوں رہنماوں میں سے کسی نے بھی اس سلسلے میں اب تک تصدیق نہیں کی ہے۔

مودی اور شی جن پنگ کے درمیان اپریل 2020 میں ایل اے سی پر جھڑپ کے بعد سے اب تک کوئی براہ راست بات چیت نہیں ہوئی ہے۔ حالانکہ گزشتہ نومبرمیں بالی میں جی 20رہنماوں کے عشایئے کے دوران دونوں میں چند منٹوں کی علیک سلیک ہوئی تھی۔ لیکن چینی وزارت خارجہ نے اب دعویٰ کیا ہے کہ دونوں رہنماوں کی تفصیلی بات چیت بھی ہوئی تھی جس میں باہمی تعلقات کو مستحکم کرنے کے حوالے سے دونوں میں اتفاق ہو گیا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔