‘بے بی ٹرمپ‘ کی پیٹھ میں چھرا گھونپ دیا

‘بے بی ٹرمپ‘ غبارہ 2018ء کے لندن مظاہروں کے دوران مشہور ہوا۔ منتظمین اسے امریکی ریاست الاباما لے گئے تاکہ جب صدر ٹرمپ ایک فٹ بال میچ دیکھنے آئیں تو یہ غبارہ وہاں موجود ہو۔

'بے بی ٹرمپ‘ کی پیٹھ میں چھرا گھونپ دیا
'بے بی ٹرمپ‘ کی پیٹھ میں چھرا گھونپ دیا
user

ڈی. ڈبلیو

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ہفتے کے روز ریاست الاباما کا دورہ کیا۔ اس موقع پر ایک شخص نے چھرا مار کر 'بی بی ٹرمپ‘ نامی اس غبارے کی ہوا نکال دی، جو مظاہروں کے ذریعے مشہور ہوا تھا۔

یہ غبارہ احتجاج کے لیے الاباما کے شہر ٹسکیلوسا (Tuscaloosa ) لایا گیا، جہاں یونیورسٹی آف آلاباما اور لوئزیانا اسٹیٹ یورنیورسٹی کی ٹیموں کے مابین ایک فٹ بال میچ میں منعقد کیا گیا۔ اس میچ کو دیکھنے کے لیے صدر ٹرمپ بھی آئے۔


ٹسکیلوسا میں یہ غبارہ رابرٹ کینیڈی لے کر آئے تھے۔ انہوں نے بتایا کہ قریب سے گزرنے والے افراد غبارے کو دیکھ کر ملے جلے جذبات کا اظہار کر رہے تھے،''صدر کی جانب سے 2020ء کے صدارتی انتخابات میں دوبارہ منتخب ہونے کی امید کے تناظر میں کچھ لوگ زور سے چلائے 'ٹرمپ 2020ء‘ جبکہ دوسرے اس کے ساتھ تصاویر کھینچتے رہے۔‘‘

کینیڈی کے بقول تاہم ایک شخص اس غبارے کی وجہ سے کچھ بے چین دکھائی دیا۔ اس نے معاملات اپنے ہاتھ میں لیتے ہوئے چاقو کی مدد سے اس غبارے میں پیچھے کی جانب سے سوراخ کر دیا۔ اس کی وجہ سے اس سے آہستہ آہستہ ہوا نکل گئی۔ اس بیان میں مزید بتایا گیا کہ حملہ کرنے والا شخص فوری طور پر وہاں سے بھاگ نکلا مگر کچھ ہی دیر بعد پولیس نے اسے گرفتار کر لیا۔کینیڈی کے مطابق، ''میں نے ایسا پہلی مرتبہ دیکھا ہے کہ کسی نے احتجاجی غبارے پر حملہ کیا ہو۔ یہ تو بہت ہی عجیب انداز کا غصہ ہے۔‘‘


یہ غبارہ تقریباً بیس فٹ اونچا ہے۔ اس پر نارنجی رنگ کا ایک غصیلا بچہ بنا ہوا ہے۔ اس غصیلے بچے کے بال ہو بہو صدر ٹرمپ کی طرح ہی ہیں۔ یہ بچہ پیمپر پہنے ہوا ہے اور اس کے ہاتھ موبائل فون ہے، جو ایک طرح سے ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ٹوئٹر کے بے جا استعمال کی طرف ایک اشارہ ہے۔

پولیس کے مطابق بتیس سالہ Hoyt Deau Hutchison پر مجرمانہ ہنگامہ آرائی کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ ایسی اطلاعات بھی ہیں کہ جب پولیس اسے گرفتار کر کے لے جا رہی تو وہ وہاں پر موجود رضاکاروں پر چیخا چلایا بھی تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔