ایک اور چینی 'جاسوس غبارہ‘ لاطینی امریکہ کے قریب نظر آیا، امریکہ

ایک چینی 'جاسوس غبارہ‘ نظر آنے کی وجہ سے امریکی وزیر خارجہ کے دورہ بیجنگ ملتوی کرنے کے بعد ایک دوسرا جاسوس غبارہ لاطینی امریکہ کے قریب دیکھا گیا۔

ایک اور چینی 'جاسوس غبارہ‘ لاطینی امریکہ کے قریب نظر آیا، امریکہ
ایک اور چینی 'جاسوس غبارہ‘ لاطینی امریکہ کے قریب نظر آیا، امریکہ
user

Dw

پینٹاگون نے بتایا کہ ایک دوسرا چینی غبارہ لاطینی امریکہ کے نزدیک انتہائی بلندی پر دیکھا گیا۔ پینٹاگون کے ترجمان پیٹ رائیڈر نے بتایا، ''اب ہم ایک اور چینی غبارے کو لاطینی امریکہ میں اڑتے ہوئے دیکھ رہے ہیں۔ اب ہم اندازہ لگا سکتے ہیں کہ یہ ایک چینی جاسوس غبارہ ہے‘‘۔ انہوں نے مزید تفصیلات بتانے سے انکار کرتے اس مقام کے بارے میں بھی نہیں بتایا، جہاں غبارہ دیکھا گیا۔

یہ دوسرا غبارہ امریکی حکام کی جانب سے اس اعلان کے ایک روز بعد دیکھا گیا، جس میں انہوں نے مونٹانا میں حساس مقامات کے اوپر چینی ''جاسوس غبارے‘‘ کی موجودگی کی اطلاع دی تھی۔ اس واقعے کے بعد امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے بیجنگ کا اپنا اہم دورہ ملتوی کر دیا۔


بلنکن نے چینی وزارت خارجہ کے سربراہ وانگ ژی کو فون کال میں کہا کہ امریکہ کی فضائی حدود میں غبارہ بھیجنا ایک غیر ذمہ دارانہ عمل ہے۔

چین نے غبارے کے بارے میں کیا کہا؟

چین نے پہلے غبارے کے بارے میں خبروں کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ اس کا استعمال شہری موسمیاتی معلومات حاصل کرنے کے لیے کیا گیا تھا لیکن ''تیز ہواؤں اور اس کی محدود کنٹرول صلاحیت کی وجہ سے‘‘ یہ اپنے راستے سے بھٹک گیا۔


چینی وزارت خارجہ کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے،''غیر متوقع حالات کی وجہ سے غبارے کے غلطی سے امریکہ میں داخل ہو جانے پر چین کو افسوس ہے‘‘۔ بیجنگ نے بعد میں الزام لگایا کہ امریکی سیاست دان اور میڈیا چین کو بدنام کرنے کے لیے صورت حال کا فائدہ اٹھا رہے ہیں۔

چینی وزارت نے اپنے بیان میں مزید کہا، ''چین نے ہمیشہ بین الاقوامی قانون کی سختی سے پاسداری اور تمام ممالک کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کا احترام کیا ہے‘‘۔ بعض امریکی سیاست دانوں نے امریکی فوج سے جنگی جہازوں کے ذریعے چینی غبارے کو نشانہ بنانے پر زور دیا۔ تاہم امریکی فوج نے یہ کہتے ہوئے ایسا کرنے سے منع کر دیا کہ اس کے ملبے سے نقصان پہنچ سکتا ہے۔


بروقت رابطے پر زور

امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے دورہ ملتوی کرنے کے باوجود کہا کہ وہ چین کے ساتھ سفارتی تعلقات برقرار رکھنا چاہتے ہیں اور ''جیسے ہی حالات اجازت دیں گے وہ جلد از جلد‘‘بیجنگ کا دورہ کرنے کے لیے تیار ہیں۔

چینی وزیر خارجہ وانگ ژی نے بھی جمعے کے روز کہا،''غیر متوقع حالات کے باوجود دونوں فریقین کو پرسکون رہنے اور بروقت رابطہ کرنے کی ضرورت ہے تاکہ کسی غلط فیصلے سے بچا جا سکے اور اختلافات کو دور کیا جا سکے‘‘۔


جاسوس غباروں کے واقعات نے پہلے سے ہی کشیدہ چین امریکہ تعلقات کو ایک نیا دھچکا پہنچایا ہے، جو کئی مسائل کے باعث برسوں سے سرد ہوتے جا رہے تھے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔