ناسا نے ایکسیوم-4 مشن کے لیے کیا نئی تاریخ کا اعلان، شبھانشو شکلا خلا میں کل ہوں گے روانہ

ناسا نے اعلان کیا ہے کہ ایکسیوم-4 مشن اب 25 جون کو فائر کیا جائے گا، جس میں ہندوستانی خلانورد شبھانشو شکلا اسپیس اسٹیشن پر 14 دن کے لیے دیگر تین خلانوردوں کے ساتھ روانہ ہوں گے

<div class="paragraphs"><p>مشن ایکسیوم 4 کا عملہ / بشکریہ ایکس / @NASA</p></div>

مشن ایکسیوم 4 کا عملہ / بشکریہ ایکس / @NASA

user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: ناسا نے منگل کو اعلان کیا ہے کہ ہندوستانی فضائیہ کے گروپ کیپٹن شبھانشو شکلا انٹرنیشنل اسپیس اسٹیشن (آئی ایس ایس) کے لیے ایکسیوم-4 مشن کے تحت 25 جون کو خلا کا سفر کریں گے۔ یہ مشن ہندوستان، ہنگری اور پولینڈ کے لیے خلا میں واپسی کی علامت ہے۔

یہ مشن امریکی ریاست فلوریڈا میں ناسا کے کینیڈی اسپیس سینٹر سے اسپیس ایکس کے فالکن 9 راکٹ کے ذریعے دن 12:01 بجے (ہندوستانی وقت) روانہ ہوگا۔ اس مشن میں چار خلا نورد شامل ہوں گے جن میں شبھانشو شکلا مشن پائلٹ کی حیثیت سے حصہ لے رہے ہیں۔ مشن کی کمان امریکہ کی سابق خلاباز پیگی وِٹسن کے پاس ہے، جبکہ ہنگری کے ٹیبور کپُو اور پولینڈ کے سلاووس وِسنِیوسکی-اوزنانسکی مشن اسپیشلسٹ کی حیثیت سے شامل ہیں۔


یہ مشن اصل میں 29 مئی کو لانچ کیا جانا تھا، مگر فالکن 9 راکٹ کے بوسٹر میں لیکوئڈ آکسیجن کے رساؤ اور آئی ایس ایس کے پرانے روسی ماڈیول میں خرابی کے باعث اسے ملتوی کیا گیا۔ بعد ازاں لانچ کی تاریخیں 8، 9، 10 اور 11 جون رکھی گئیں لیکن تکنیکی مسائل اور آئی ایس ایس کی مرمت کے باعث یہ ممکن نہ ہو سکا۔ اس کے بعد 19 اور 22 جون کو بھی لانچ کی کوششیں ملتوی کی گئیں۔ اب ناسا نے حتمی طور پر اعلان کیا ہے کہ مشن 25 جون کو روانہ ہوگا۔

ناسا کے مطابق ڈریگن کیپسول 26 جون کو شام 4:30 بجے (ہندوستانی وقت) آئی ایس ایس سے جڑ جائے گا۔ یہ پرائیویٹ مشن ایکسیوم اسپیس، ناسا اور اسپیس ایکس کی مشترکہ کوشش ہے۔ خلانورد خلا میں 14 دن گزاریں گے، جہاں وہ مائیکرو گریوٹی، حیاتیاتی علوم اور سائنسی تجربات انجام دیں گے۔

یہ مشن تاریخی لحاظ سے اس لیے بھی اہم ہے کہ یہ نہ صرف ہندوستان کے ایک فوجی پائلٹ کی بین الاقوامی خلائی اسٹیشن پر تعیناتی ہے بلکہ نجی اداروں کے ذریعے خلا کی تلاش کے میدان میں ایک اہم قدم بھی ہے۔


اس مشن میں استعمال ہونے والا ڈریگن کیپسول اسپیس ایکس کا جدید کیپسول ہے، جسے فالکن-9 راکٹ کے ذریعے مدار میں بھیجا جائے گا۔ لانچ کمپلیکس 39اے سے یہ پرواز عمل میں آئے گی، جو کہ تاریخی اپالو مشن کا مرکز بھی رہا ہے۔

شبھانشو شکلا کی یہ پرواز نہ صرف ہندوستان بلکہ عالمی خلائی تحقیق کے میدان میں ایک اہم سنگ میل ہے، اور یہ مشن خلانوردی کے نئے تجارتی دور کی بھی علامت سمجھا جا رہا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔