ڈچ شہری کا الیکٹرک کار پر 33 ممالک کا سفر

ایک ڈچ شہری نے تین سالوں میں 33 ممالک کا سفر اپنی ’بلیو بینڈٹ‘ نامی الیکٹرک کار پر کیا ہے۔ ویبے واکر نے ہالینڈ سے آسٹریلیا تک کا سفر لوگوں کی الیکٹرک کاروں کے بارے میں رائے تبدیل کرنے کے لیے کیا ہے۔

سوشل میڈیا 
سوشل میڈیا
user

ڈی. ڈبلیو

ڈچ شہری ویبے واکر نے بجلی پر چلنے والی گاڑی میں 95 ہزار کلومیٹر کا سفر آسٹریلیا کے شہر سڈنی میں مکمل کیا۔ واکر امید کرتے ہیں کہ ان کے اس عمل سے لوگوں میں الیکٹرک گاڑیوں کی اہمیت اجاگر ہو گی۔

ویبے واکر اپنی ’دی بلیو بینڈٹ‘ الیکٹرک کار ڈرائیو کرتے ہوئے ترکی، ایران، بھارت، میانمار، ملائیشیا اور انڈونیشیا کے راستے آسٹریلیا کے مشرقی شہر سڈنی پہنچے۔ آج اتوار سات اپریل کو انہوں نے تین برس کے عرصے میں تقریباﹰ 95 ہزار کلومیٹر کا سفر مکمل کر لیا۔

واکر نے تین برس قبل ہالینڈ سے اس سفر کا آغاز کیا تھا۔ دنیا بھر سے لوگوں نے ان کی مالی مدد کی، جس کے ذریعے وہ اپنی رہائش، خوراک اور گاڑی کی بیٹری چارج کرنے کی قیمت ادا کرتے تھے۔

واکر کے بقول، ’’میں لوگوں کی رائے بدلنا چاہتا تھا تاکہ نقل و حرکت کے اس پائیدار ذریعے کے فوائد دیکھ کر لوگ متاثر ہوں اور الیکٹرک گاڑیوں کا زیادہ سے زیادہ استعمال کریں۔ واکر کا مزید کہنا ہے کہ اگر ایک شخص دنیا کے ایک حصے سے دوسری حصے تک الیکٹرک گاڑی میں سفر کر سکتا ہے تو روز مرہ کے استعمال کے لیے بھی یہ یقیناﹰ فائدہ مند ثابت ہوسکتی ہیں۔

6.785 لیٹر ایندھن کی بچت

واکر کی الیکٹرک کار ’دی بلیو بینڈٹ‘ ایک مرتبہ چارجنگ کے بعد دو سو کلومیٹر تک کا سفر طے کر سکتی ہے۔ ان کے مطابق اگر یہ طویل سفر پٹرول یا ڈیزل سے چلنے والی گاڑی پر کیا جاتا تو 6.785 لیٹر ایندھن استعمال ہوسکتا تھا۔

امریکی ماحولیاتی تحفظ کی ایجنسی کے اعداد و شمار کے مطابق ڈیزل یا گیس سے چلنے والی کار سالانہ 4.6 میٹرک ٹن کاربن ڈائی آکسائیڈ گیس خارج کرتی ہے جو ماحول کے لیے انتہائی ضرر رساں ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔