امریکہ میں روسی کمپنی کسپرسکی کے اینٹی وائرس سافٹ ویئر پر پابندی عائد

امریکہ نے ماسکو میں قائم سائبر سیکورٹی کمپنی کسپرسکی کے بنائے گئے اینٹی وائرس سافٹ ویئر کی فروخت پر پابندی عائد کرنے کا اعلان کر دیا

<div class="paragraphs"><p>کسپرسکی / Getty Images</p></div>

کسپرسکی / Getty Images

user

قومی آواز بیورو

واشنگٹن: امریکہ نے ماسکو میں قائم سائبر سیکورٹی کمپنی کسپرسکی کے بنائے گئے اینٹی وائرس سافٹ ویئر کی فروخت پر پابندی عائد کرنے کا اعلان کیا ہے۔ امریکی محکمہ تجارت نے جمعرات کو ایک بیان میں کہا کہ امریکہ میں کمپنی کی کارروائیاں ’روسی حکومت کی جارحانہ سائبر صلاحیتوں اور کسپرسکی کے آپریشنز پر اثر انداز ہونے یا اس کی ہدایت کرنے کی صلاحیت کی وجہ سے‘ قومی سلامتی کو خطرہ لاحق ہیں۔

بیان میں کہا گیا، ’’کسپرسکی اب معمول کی دیگر سرگرمیوں کے علاوہ امریکہ میں اپنا سافٹ ویئر فروخت نہیں کر سکے گی اور نہ ہی اسے پہلے سے استعمال میں آنے والے سافٹ ویئر کو اپ ڈیٹ فراہم کرنے کی اجازت ہوگی۔‘‘

محکمہ نے کہا کہ کسپرسکی کے وسیع پیمانے پر انسٹال کردہ اینٹی وائرس سافٹ ویئرز کے ذاتی اور پیشہ ور صارفین کو خطرات کی وجہ سے متبادل تلاش کرنا چاہئے۔


یو ایس سکریٹری آف کامرس جینا ریمنڈو نے کہا، ’’روس نے بارہا یہ ظاہر کیا ہے کہ وہ کسپرسکی لیب جیسی روسی کمپنیوں کا استحصال کرنے کی صلاحیت اور ارادہ رکھتا ہے، تاکہ وہ حساس امریکی معلومات کو جمع کر سکے اور اسے ہتھیار بنا سکے۔ ہم امریکی قومی سلامتی اور امریکی عوام کی حفاظت کے لیے اپنے پاس موجود ہر آلے کا استعمال جاری رکھیں گے۔‘‘

خیال رہے کہ امریکہ میں کسپرسکی سافٹ ویئر کی فروخت پر 20 جولائی سے پابندی عائد کر دی جائے گی اور روس کی یہ ملٹی نیشنل کمپنی 29 ستمبر تک موجودہ صارفین کو سافٹ ویئر اپ ڈیٹ فراہم کر سکے گی۔ کسپرسکی کا سافٹ ویئر صارفین کو ٹروجن ہورس، اسپائی ویئر اور دیگر سائبر خطرات سے بچانے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔


امریکہ میں سرکاری آلات پر اس کی تنصیب پر 2017 سے پابندی عائد ہے۔ جرمنی میں بھی وفاقی دفتر برائے انفارمیشن سیکورٹی نے سافٹ ویئر کے استعمال کے خلاف خبردار کیا ہے۔ تاہم، کسپرسکی نے اس کی مصنوعات سے کوئی طرح کا خطرہ لاحق ہونے کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ ایک نجی عالمی سائبر سیکورٹی کمپنی ہے جس کا روسی حکومت سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔