2023 میں موبائل ڈیوائسز پر 3.38 کروڑ سائبر حملے روکے گئے: رپورٹ

موبائل ڈیوائسز پر 2023 میں 3.38 کروڑ حملوں کو روکا گیا، جو 2022 کے مقابلے میں 50 فیصد زیادہ ہے۔ 3 نئے خطرناک اینڈرائیڈ میلویئر ویرینٹس دریافت ہوئے ہیں جو صارفین کی نجی معلومات کو خطرے میں ڈالتے ہیں

<div class="paragraphs"><p>سائبر حملہ کی علامتی تصویر / آئی اے این ایس</p></div>

سائبر حملہ کی علامتی تصویر / آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: عالمی سطح پر سال 2023 میں موبائل ڈیوائسز پر میلویئر، ایڈویئر اور رسک ویئر کے 3.38 کروڑ حملے بلاک کیے گئے، جو کہ 2022 کے مقابلے میں 50 فیصد زیادہ ہے۔ اس بات کا جمعہ کو جاری ہونے والی ایک نئی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا۔ رپورٹ کے مطابق محققین نے 3 نئے خطرناک اینڈرائیڈ میلویئر ویرینٹ - ٹیمبر، ڈوافان اور گیگابڈ کا مطالبہ ہے۔

عالمی سائبرسیکیوریٹی کمپنی کسپرسکی کے مطابق ٹیمبر، ڈوافان اور گیگابڈ کے بدنیتی پر مبنی پروگراموں میں متعدد خصوصیات ہیں جن میں دیگر پروگراموں کو ڈاؤن لوڈ کرنا اور اسناد چوری کرکے ٹو فیکٹر تصدیق (2ایف اے) اور اسکرین ریکارڈنگ کو نظرانداز کر کے صارف کی رازداری اور سلامتی کو خطرے میں ڈالنا شامل ہیں۔


کیسپرسکی جی آر ای اے ٹی کے سینئر سیکورٹی محقق جونٹ وین ڈیر وائل نے کہا، ’’2 سال پرسکون رہنے کے بعد 2023 میں اینڈرائیڈ میلویئر اور تھریٹ ویئر کی سرگرمیاں بڑھ گئیں، جو سال کے آخر تک 2021 کی سطح پر واپس آ گئیں۔‘‘

رپورٹ کے مطابق ٹیمبر ایک اسپائی ویئر ایپلی کیشن ہے جو ترکی میں صارفین کو نشانہ بناتی ہے۔ یہ خود کو ایک آئی پی ٹی وی ایپ کے طور پر ظاہر کرتی ہے۔ یہ مناسب اجازت حاصل کرنے کے بعد حساس صارف کی معلومات جیسے ایس ایم ایس پیغامات اور کی اسٹروکس جمع کرتا ہے۔

ڈوافان جو نومبر 2023 میں دریافت ہوا، چینی کمپنیوں کے سیل فونز پر حملہ کرتا ہے اور بنیادی طور پر روسی مارکیٹ کو نشانہ بناتا ہے۔ میلویئر کو سسٹم اپ ڈیٹ ایپلی کیشن کے جزو کے طور پر تقسیم کیا جاتا ہے اور یہ آلہ کے ساتھ ساتھ ذاتی ڈیٹا کے بارے میں معلومات جمع کرتا ہے۔


گیگا بڈ 2022 کے وسط سے فعال ہے۔ اس نے ابتدا میں جنوب مشرقی ایشیا کے صارفین سے بینکنگ اسناد چرانے پر توجہ مرکوز کی، لیکن بعد میں اسے پیرو جیسے دیگر ممالک تک پھیلا دیا گیا۔ محققین نے کہا کہ اس کے بعد سے یہ ایک جعلی لون میلویئر میں تبدیل ہوا ہے جو اسکرین ریکارڈنگ اور صارف کو 2ایف اے کو نظرانداز کرنے کے لیے ٹیپ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

وائل نے کہا، ’’صارفین کو احتیاط کرنی چاہیے اور غیر سرکاری ذرائع سے ایپس ڈاؤن لوڈ کرنے سے گریز کرنا چاہیے، ایپ کی اجازتوں کا بغور جائزہ لینا چاہیے۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ ان ایپس میں استحصالی فعالیت کا فقدان ہے اور یہ مکمل طور پر صارفین کی طرف سے دی گئی اجازتوں پر منحصر ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اینٹی میلویئر ٹولز استعمال کرنے سے آپ کے اینڈرائیڈ ڈیوائس کو محفوظ رکھنے میں مدد مل سکتی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔