مدارس کو جدید تعلیم سے آراستہ کرنا وقت کی اہم ضرورت: امیر احمد

ملک کی راجدھانی دہلی واقع انڈیا اسلامک کلچر سنٹر میں ’جدید تعلیم اور مدرسہ‘ کے عنوان سے منعقد تقریب میں مدارس کو ٹیکنالوجی اور جدید تعلیم سے جوڑنے کے لیے راہ ہموار کیے جانے کی ضرورتوں پر زور دیا گیا۔

تصویر پریس ریلیز
تصویر پریس ریلیز
user

پریس ریلیز

انڈیا اسلامک کلچر سینٹر میں 5 ستمبر کو ’جدید تعلیم اور مدرسہ‘ کے عنوان سے ایک اہم تقریب کا انعقاد ہوا۔ اس تقریب کا انعقاد اتر پردیش کی معروف شخصیت امیر احمدکی سرپرستی میں ہوا جو کہ مدارس کو جدید تعلیم سے آراستہ کرنے کے لئے سر گرم ہیں ۔ انھوں نے اس موقع پر کہا کہ ’’موجودہ دور میں مدارس کو جدید تعلیم سے آراستہ کرنا انتہائی اہم ہے اور اس طرف توجہ دینے کی ضرورت ہے۔‘‘ زمینی سطح سے کام کا آغاز کرنے والے امیر احمد ایک وزنری شخصیت کے حامل انسان ہیں جنھوں نے کامیابی کے مدارج کو طے کرتے ہوئے آج کیرل سے متحدہ عرب امارات، سعودی عرب ، عمان اور برطانیہ تک اپنے کام کو پھیلانے میں کامیاب ہوئے ۔

اس تقریب میں موجود لوگوں کی بڑی تعداد سے خطاب کرتے ہوئےامیر احمد کہتے ہیں کہ ’’میرا مقصد میرا کاروباری دقیقہ رسی اور عمان ، ہندوستان اور متحدہ عرب امارات میں انتہائی کامیاب آپریشنز چلانے کا تجربہ ہے، جس میں ایک شاندار قیادت پر مشتمل ٹیم میرے ساتھ ہے ۔ خلیج اور ہندوستانی برصغیر میں پہلے سے متعدد کاروباری گھرانے ہمارے ساتھ وابستہ ہیں ‘‘۔ ایک منپت گروپ آف کمپنیز کے چیئرمین اور منیجنگ ڈائریکٹر امیر احمد نے کئی سالوں کی محنت سے 425 کروڑ کی مالیت جمع کی اور اس کے ذریعہ اپنا کاروبار دوسری جگہوں تک پھیلانے میں کامیاب ہوئے ۔

اس تقریب میں موجود لوگوں کی بڑی تعداد سے خطاب کرتے ہوئے امیر احمد کا کہنا تھا کہ ویژن 2040 ایک تعلیمی ، سماجی اور معاشی پروگرام ہے جس کا مقصد مسلم کمیونٹی کو مضبوط بنانا اور ان کو معاشی اعتبار سے اپنے پاؤں پر کھڑے ہونے کے لائق بنانا ہے ۔ وژن 2040 کا مقصد یہ ہے کہ مسلمان اس کے ذریعے مسلمان مرکزی دھارے سے جڑ سکیں اور ملک کی تعمیر و ترقی میں مزید نمایاں کردار ادا کر سکیں۔

پروگرام میں علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے سابق وائس چانسلر جنرل ضمیر الدین شاہ اور ڈاکٹر حفیظ الرحما ن بھی موجود تھے ۔ پروگرام کے شروع میں ایک دستاویزی فلم بھی دکھائی گئی ۔ جس میں منپت فاونڈیشن اور ویژن 2040 کے مقاصد اور عزائم پر روشنی ڈالی گئی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔