مسلم عبادت گاہوں کے خلاف جاری شرانگیزی کی سرکاری سرپرستی ملک کو سخت نقصان پہنچا رہی: مولانا محمود مدنی
جمعیۃ علماء ہند کے صدر مولانا محمود مدنی نے عالمی شہرت یافتہ درگاہ اجمیر شریف پر مندر کے دعوی کو ہندوستان کے قلب پر حملہ سے تعبیر کیا۔

مولانا محمود مدنی / ٹوئٹر / ویڈیو گریب
نئی دہلی: خواجہ خواجگان سلطان الہند حضرت معین الدین چشتی اجمیریؒ کی درگاہ پر مندر کے دعوی کو صدر جمعیۃ علماء ہند مولانا محمود اسعد مدنی نے ہندوستان کے قلب پر حملے سے تعبیر کیا ہے۔ مولانا مدنی نے حکومت سے ملک بھر میں مساجد کے سلسلے میں جاری شر انگیزی پر فوری روک لگانے کا مطالبہ کیا۔ ساتھ ہی انھوں نے اس سلسلے میں اترکاشی (اتراکھنڈ) کی جامع مسجد کے خلاف مہم اور مقامی انتظامیہ کی طرف سے فرقہ پرستوں کو پنچایت کی اجازت دیے جانے پر سخت تنقید کی ہے۔ انھوں نے کہا کہ ایسے لوگوں کو ہر جگہ حکومتوں کی سرپرستی حاصل ہے، جس کے نتائج ملک میں انارکی اور نفرت کی شکل میں ظاہر ہو رہے ہیں۔ انھوں نے مرکزی حکومت اور ریاستی حکومتوں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ایسے عناصر کی سرپرستی سے باز آئیں، ورنہ تاریخ ان کی اس روش کو معاف نہیں کرے گی۔
مولانا مدنی نے کہا کہ جہاں تک اجمیر شریف کی درگاہ کا معاملہ ہے تو اس سلسلے میں کیا جانے والا یہ دعوی مضحکہ خیز اور لائق ملامت ہے۔ ایسے دعوی کو عدالت سے فوراً خارج کر دیا جانا چاہیے تھا۔ انھوں نے خواجہ صاحبؒ کی زندگی پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ حضرت خواجہ صاحبؒ فقیر بے نوا تھے، جنھوں نے کسی اقلیم پر حکومت نہیں کی بلکہ انھوں نے دلوں پر حکومت کی۔ اسی وجہ سے آپ ’سلطان الہند‘ کہلائے۔ ایک ہزار سال سے آپ اس ملک کی پہچان ہیں اور آپ کی شخصیت امن کے پیغامبر کے طور پر معروف ہے۔ غریبوں کی بندہ پروری کی وجہ سے عوام نے آپ کو غریب نواز کا بھی لقب دیا۔ خواجہ غریب نوازؒ کی زندگی کا سب سے اہم پہلو خلق خدا سے محبت ہے۔ انسانی اخوت، مساوات اور غریب نوازی کی ہمہ گیر روایات جو انھوں نے قائم کیں، وہ بلالحاظ مذہب و ملت تمام ہندوستانیوں کا یکساں ورثہ ہے۔ ان کے یہاں انسانی خدمت میں مسلموں اور غیر مسلموں میں کوئی تفریق نہ تھی۔ ان کے دروازے جس طرح مسلمانوں پر کھلے ہوئے تھے، اسی طرح دوسرے مذاہب والوں پر بھی کھلے رہے اور کسی امتیاز کے بغیر اپنی محبت سے دلوں میں گرمی اور دماغوں میں تازگی بخشتے رہے۔
مولانا مدنی نے یہ بھی یاد دلایا کہ ہندوستان کے عظیم مفکر سی راجگوپال آچاریہ (اولین ہندوستانی گورنر جنرل) نے درگاہ کی زیارت کے موقع پر کہا تھا کہ خواجہ غریب نواز نے عظیم کردار، محبت کی نگاہ اور شفقت کی زبان میں اس طرح سے لوگوں سے بات کی کہ لوگوں کے دل بدل دیے۔ مہاتما گاندھی نے 1942ء میں اجمیر شریف کے دورے کے وقت کہا تھا کہ خواجہ صاحب کی زندگی انسانوں سے محبت کی روشن زندگی ہے، سچائی پھیلانے کا ان کا اپنا ایک مشن تھا، لیکن ان کا سارا جیون اہنسا کا اپدیش دیتا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔