آر ایس ایس کی خواہش، ملک کو سبرامنیم نہیں ’سنسکاری‘ سی ای اے چاہیے

ملک کو ایک ایسا سنسکاری سی ای اے چاہیے جسے ملک کی تہذیب اور ہندوستانی اقدار کی سمجھ ہو نہ کہ وہ ریسرچ کے لیے چھٹی پر آیا ہوا ہو۔ یہ نظریہ ہے آر ایس ایس سے منسلک تنظیم ‘سودیشی جاگرن منچ’کا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

تسلیم خان

آر ایس ایس کو ملک کے لیے ایک 'سنسکاری' سی ای اے یعنی چیف اکونومی ایڈوائزر چاہیے۔ ایک ایسا اقتصادی مشیر جو ہندوستانی اقدار اور تہذیب و ثقافت میں یقین رکھتا ہو۔ یہ کہنا ہے آر ایس ایس سے منسلک تنظیم 'سودیشی جاگرن منچ' کا۔ قابل غور ہے کہ ملک کے سی ای اے اروند سبرامنیم نے ایک دن قبل ہی اپنا عہدہ چھوڑا ہے۔

سودیشی جاگرن منچ کا کہنا ہے کہ اروند سبرامنیم کو ملک کی سمجھ نہیں تھی اسی لیے انھوں نے کسانوں کو نظرانداز کیا۔ ایک نیوز ایجنسی سے بات چیت کرتے ہوئے اس تنظیم کے کوآرڈینیٹر اشونی مہاجن نے کہا کہ "سبرامنیم کو ہندوستان کی مکمل جانکاری نہیں تھی۔ وہ صرف ایف ڈی آئی پر ہی مرکوز رہے۔ انھوں نے ہماری معیشت کے سب سے اہم پہلو زراعت اور کسانوں کو نظر انداز کیا۔ مہاجن نے کہا کہ "نیتی آیوگ کے سابق ڈپٹی چیئرپرسن اروند پن گڑھیا کی طرح ہی سبرامنیم بھی 'واشنگٹن اتفاق' کی زبان بول رہے تھے۔ ان کا ایجنڈا اور مقصد واضح نہیں تھا۔ انھوں نے کہا کہ "ہمیں ایک ایسے شخص کی ضرورت ہے جس کا ہندوستانی کلچر، ہمارے اقدار اور ہمارے لوگوں میں بھروسہ ہو۔" اشونی مہاجن نے ایک ٹوئٹ میں وزیر اعظم نریندر مودی سے اپیل کی ہے کہ اگلا سی ای اے ایسا شخص ہونا چاہیے جسے ہندوستان کی سمجھ ہو۔

قابل ذکر ہے کہ مرکزی وزیر ارون جیٹلی نے ایک فیس بک پوسٹ میں 20 جون کو اروند سبرامنیم کے عہدہ چھوڑنے کا اعلان کیا تھا۔ سبرامنیم کو 16 اکتوبر 2014 کو وزارت مالیات میں تین سال کے لیے چیف اقتصادی مشیر مقرر کیا گیا تھا۔ 2017 میں ان کی مدت کار ایک سال کے لیے بڑھا دی گئی تھی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔