تحفظ برائے خواتین اور خود مختاری پر مودی حکومت کی نیت میں کھوٹ

پانچ سال تک ’بیٹی بچاؤ، بیٹی پڑھاؤ‘ کا نعرہ دینے والی مودی حکومت اس کے تئیں کتنی سنجیدہ ہے، اس کا پتہ اسی سے چلتا ہے کہ حکومت میں خواتین سے متعلق منصوبوں کے بجٹ میں لگاتار تخفیف ہوئی ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

بھرت ڈوگرا

مرکز کی مودی حکومت نے گزشتہ کچھ سال کے دوران کئی اہم معاملوں میں خواتین کے مفاد کو حیرت انگیز طور پر نظر انداز کیا ہے۔ بحرانی کیفیت میں مبتلا خواتین کی باز آبادکاری اور مدد کے لیے ایک اہم منصوبہ ’سودھر گرہ‘ ہے۔ اس کے لیے سال 17-2016 میں 84 کروڑ روپے الاٹ ہوئے تھے جسے آئندہ سال کے بجٹ میں صرف 57 کروڑ روپے کر دیا گیا۔ اسی طرح 19-2018 میں اس منصوبہ کے لیے اصل بجٹ تخمینہ میں 95 کروڑ روپے کا انتظام کیا گیا تھا، جسے ترمیم شدہ تخمینہ میں 50 کروڑ روپے کر دیا گیا۔ اس سال تو اصل بجٹ تخمینہ میں صرف 50 کروڑ روپے کا ہی انتظام ہے۔ یعنی گزشتہ سال کے بجٹ تخمینہ کے مقابلے میں یہ 47 فیصد کم ہے۔

اسی طرح خواتین کے لیے ہیلپ لائن جیسے بے حد اہم منصوبہ میں صرف 18 کروڑ روپے کا انتظام ہے۔ جب کہ 17-2016 میں اس منصوبہ پر محض 1 کروڑ روپے خرچ ہوئے، جب کہ اس کے پچھلے سال 15 کروڑ روپے ہی خرچ کیے گئے تھے۔


خواتین اور لڑکیوں کی ٹریفکنگ پر قدغن لگانے کی اہمیت بار بار دہرائی جاتی ہے، لیکن یہ صرف تقریروں تک ہی محدود نظر آتی ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ اس منصوبہ (ٹریفکنگ پر قدغن کے مکمل منصوبہ) کے لیے سال 19-2018 میں جو 50 کروڑ روپے کا الاٹمنٹ ہوا تھا، اسے بعد میں کم کر کے محض 20 کروڑ روپے کر دیا گیا۔ یعنی 60 فیصد کی تخفیف کی گئی۔ اس سال کے عبوری بجٹ تخمینہ میں اس اہم منصوبہ کے لیے 30 کروڑ روپے کا الاٹمنٹ ہے جو گزشتہ سال کے بجٹ امکان سے 40 فیصد کم ہے۔

’بیٹی بچاؤ، بیٹی پڑھاؤ‘ منصوبہ کے بارے میں مودی حکومت نے خود پارلیمنٹ میں قبول کیا ہے کہ سال 15-2014 کے بعد سے اس منصوبہ کا نصف سے زیادہ بجٹ میڈیا میں تشہیر پر خرچ کیا گیا ہے۔


خواتین کی خود مختاری کے قومی مشن (مہیلا شکتی کیندر) کے لیے 19-2018 میں 267 کروڑ روپے الاٹ کیا گیا، لیکن بعد میں تخفیف کر کے ترمیم شدہ تخمینہ میں اسے محض 115 کروڑ روپے کر دیا گیا۔ اس سال کے عبوری بجٹ میں اس مشن کے لیے بجٹ تخمینہ 150 کروڑ روپے ہے جو گزشتہ سال کے بجٹ تخمینہ میں 267 کروڑ روپے سے کہیں کم ہے۔

کام کرنے والی خواتین کے لیے بہت ضروری منصوبہ ’کریچ اسکیم‘ میں بھی از سر نو تیاری کے دور میں مرکزی حکومت کے بجٹ میں بڑی تخفیف ہوئی ہے۔ اسی طرح ’پردھان منتری ماتری وندنا منصوبہ‘ کا حکومت نے اشتہار تو خوب کیا ہے، لیکن تلخ حقیقت یہ ہے کہ جہاں ان کے لیے 19-2018 کے بجٹ تخمینہ میں 2400 کروڑ روپے الاٹ کیا تھا، وہیں سال 19-2018 کے ترمیم شدہ تخمینہ میں اسے محض 1200 کروڑ روپے پر محدود کر دیا گیا، یعنی 50 فیصد کی تخفیف کی گئی۔


بیوہ پنشن سے متعلق اہم منصوبہ بھی تخفیف کی نذر ہو گیا۔ سال 15-2014 میں اس کا بجٹ اندازہ 3189 کروڑ روپے تھا جب کہ 20-2019 کے بجٹ اندازے میں اس کے لیے محض 1939 کروڑ روپے کا انتظام ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔