عمران خان کی ’زبان پھسلنے‘ سے امریکہ ناراض! کہا- ’ان کے الزامات میں کوئی صداقت نہیں‘

امریکی صدر کے دفتر وائٹ ہاؤس نے پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان کے ان دعووں کو سرے سے خارج کر دیا، جن میں انہوں نے کہا ہے کہ ان کی حکومت کو گرانے کی کوششوں کے پیچھے غیر ملکی ایجنسیوں کا ہاتھ ہے

عمران خان
عمران خان
user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: امریکی صدر کے دفتر وائٹ ہاؤس نے جمعرات کو پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان کے ان دعووں کو سرے سے خارج کر دیا، جن میں انہوں نے کہا ہے کہ ان کی حکومت کو گرانے کی کوششوں کے پیچھے غیر ملکی ایجنسیوں کا ہاتھ ہے۔

وائٹ ہاؤس کی کمیونیکیشن ڈائریکٹر کیٹ بیڈنگ فیلڈ نے ایک بریفنگ میں کہا، ’’ان کے الزامات میں کوئی صداقت نہیں ہے۔‘‘ کیٹ نے کہا کہ جمعرات کی شام عمران خان کے ذریعہ قوم سے خطاب کرتے وقت ایسا معلوم ہوا کہ انہوں نے جان بوجھ کر زبان پھسلنے کی غلطی کی اورکہہ ڈالا، ’’امریکہ … میرا مطلب … ایک غیر ملکی طاقت ہماری آزاد خارجہ پالیسی سے ناراض ہے۔‘‘


امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے بھی ان الزامات کی تر دید کی ہے۔ انہوں نے کہا، ’’ہم پاکستان کی سرگرمیوں پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں اور وہاں کے آئین اور قوانین کی حمایت کرتے ہیں۔ ان الزامات کے پیچھے کوئی حقیقت نہیں ہے۔

تحریک عدم اعتماد سے پہلے ملک میں سنگین سیاسی بحران کے درمیان، عمران خان نے جمعرات کو واضح طور پر استعفی دینے سے انکار کر دیا اور اپنی منتخب حکومت کو گرانے کی کوشش کو غیر ملکی سازش قرار دیا۔

عمران خان نے کہا، "لوگ مجھ سے استعفیٰ دینے کو کہہ رہے ہیں۔ میں بتانا چاہتا ہوں کہ کرکٹ میں میں آخری گیند تک کھیلا کرتا تھا۔ نتیجہ کچھ بھی ہو، میں مزید طاقتور بن کر ابھروں گا۔

انہوں نے اپنے سیاسی مخالفین کو غدار قرار دیتے ہوئے کہا کہ آنے والی نسلیں انہیں نیشنل اسمبلی میں اتوار کو جو کچھ بھی ہونے جارہا ہے اس کے لئے کبھی معاف نہیں کریں گی۔ انہوں نے کہا، ’’یاد رکھنا، لوگ آپ کو کبھی معاف نہیں کریں گے۔ لوگ یاد رکھیں گے کہ آپ نے اپنا ملک بیچ دیا۔ آپ کو زندگی بھر کوئی معاف نہیں کرے گا۔ ہماری آنے والی نسلیں آپ کو کبھی معاف نہیں کریں گی۔ کیا آپ کو لگتا ہے کہ میں خاموش رہوں گا؟ میں اس وقت تک لڑوں گا جب تک میرے جسم میں خون ہے‘‘۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔