پاکستان: شہباز شریف کے بیٹے سلیمان شہباز منی لانڈرنگ کیس میں بے قصور قرار

تحقیقاتی ایجنسی نے لاہور کی ایک عدالت میں ضمنی چالان پیش کیا، جس میں کہا گیا کہ سلیمان اور شریک ملزم طاہر نقوی کو قصور وار نہیں پایا گیا۔

<div class="paragraphs"><p>شہباز شریف اور&nbsp;سلیمان شہباز، تصویر آئی اے این ایس</p></div>

شہباز شریف اورسلیمان شہباز، تصویر آئی اے این ایس

user

یو این آئی

اسلام آباد: پاکستان کی وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) نے ہفتہ کو وزیر اعظم شہباز شریف کے بیٹے سلیمان شہباز کو 16 ارب روپے کی منی لانڈرنگ کیس میں بے گناہ قرار دے دیا۔ تحقیقاتی ایجنسی نے لاہور کی ایک عدالت میں ضمنی چالان پیش کیا، جس میں کہا گیا کہ سلیمان اور شریک ملزم طاہر نقوی کو قصور وار نہیں پایا گیا۔ جولائی میں ایک ٹرائل کورٹ نے انہیں 16 ارب روپے کے منی لانڈرنگ کیس میں ایک اور مشتبہ کے ساتھ مفرور مجرم قرار دیا تھا۔

ایف آئی اے کی رپورٹ کے مطابق تحقیقاتی ٹیم نے شہباز خاندان کے 28 بے نامی اکاؤنٹس کا سراغ لگایا، جن کے ذریعے 2008-18 سے 16.3 ارب روپے کی منی لانڈرنگ کی گئی تھی۔ جس کے بعد، تحقیقاتی ایجنسی نے نومبر 2020 میں شہباز شریف اور ان کے بیٹوں حمزہ اور سلیمان کے خلاف انسداد بدعنوانی ایکٹ کی دفعہ اور منی لانڈرنگ کی روک تھام ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا تھا۔


سلیمان شہباز نے اپنی درخواست ضمانت میں کہا تھا کہ عدالت کو انہیں مفرور قرار دینے سے پہلے قانونی طریقہ کار کو مکمل کرنے کی ضرورت ہے۔ جس کے بعد، عدالت نے 23 دسمبر 2022 کو اس کیس میں پانچ لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے پر انہیں عبوری ضمانت دی تھی۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سلیمان شہباز کے لئے گرفتاری وارنٹ جاری کیا گیا تھا۔ اس دوران سلیمان اپنے پتے پر موجود نہیں تھے کیونکہ وہ بیرون ملک چلے گئے تھے اس لیے وارنٹ پر عمل درآمد نہیں ہو سکا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔