پاکستان: حزب اختلاف کی عمران کو گھیرنے کی تیاری، اپنے امیدوار نامزد کریں گے

حزب اختلاف کی جماعتوں نے اعلان کیا ہے کہ نئی کٹھ پتلی حکومت کا مل کر مقابلہ ہوگا اور دھاندلی زدہ انتخابات کے خلاف احتجاج کیا جائے گا۔

تصویر سوشل میدیا
تصویر سوشل میدیا
user

قومی آوازبیورو

اسلام آباد : پاکستان میں حزب اختلاف کی مختلف سیاسی جماعتوں نے اعلان کر دیا ہے کہ وہ حکومت سازی کے عمل میں مشترکہ طور پر حصہ لیں گی اور وزارتِ عظمیٰ ، اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کے عہدوں کے لیے اپنے مشترکہ امیدوار اتارے جائیں گے۔

جمعرات یعنی 2 اگست کو اسلام آباد میں حالیہ عام انتخابات میں دھاندلیوں کا الزام لگانے والی سیاسی جماعتوں نے کُل جماعتی میٹنگ کا انعقاد کیا۔اس میٹنگ میں پاکستان مسلم لیگ (نواز) ،پاکستان پیپلز پارٹی ،متحدہ مجلس عمل اور کئی دیگر سیاسی جماعتوں کے رہنما شرکت ہوئے۔

میٹنگ کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران اس اجلاس کے فیصلوں کے حوالہ سے میڈیا کو مطلع کرایا گیا۔ سینیٹ میں حزب اختلاف کی رہنما شیری رحمان اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما مشاہد حسین کی قیادت میں ایک مشترکہ مسودہ تیار کیا ہے ، اس کے مطابق یہ طے پایا ہے کہ وزارت عظمیٰ کا امیدوار پی ایم ایل این سے ہوگا جبکہ قومی اسمبلی کے اسپیکر کے عہدے کے لئے پی پی پی اور ڈپٹی اسپیکر کے لئے متحدہ مجلس عمل کی طرف سے امیدوار اتارا جائے گا۔

شیری رحمان نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سیاسی جماعتیں انتخابی نتائج کو پہلے ہی مسترد کرچکی ہیں۔انہوں نے تمام جماعتوں کی طرف سے اعلان کیا کہ نئی کٹھ پتلی حکومت کا مل کر مقابلہ کیا جائے گا اور پارلیمان کے اندر اور باہر دھاندلی زدہ انتخابات کے خلاف احتجاج کیا جائے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ سیاسی جماعتیں آیندہ چند روز میں حالیہ عام انتخابات میں ہونے والی دھاندلیوں کے بارے میں ایک مشترکہ قرطاس ابیض جاری کریں گی۔انھوں نے کہا کہ

’’نادرا نے یہ اعتراف کیا ہے کہ اس کے انتخابی نتائج کے نظام (آر ٹی ایس ) میں کوئی نقص پیدانہیں ہوا تھا بلکہ اس کو پُراسرار حالات میں بند کردیا گیا تھا جبکہ الیکشن کمیشن پاکستان کا یہ دعویٰ ہے کہ یہ نظام خراب ہوگیا تھا جس کی وجہ سے انتخابی نتائج کے اعلان میں تاخیر ہوئی تھی لیکن جس سطح پر انتخابات میں دھاندلی کی گئی ہے،اس کو قبول نہیں کیا جاسکتا‘‘۔

اس موقع پر مشاہد حسین سید نے کہا کہ مذکورہ جماعتیں مستقبل کا لائحہ عمل طے کریں گی۔اس سلسلے میں ان کی ایک مشترکہ کمیٹی کا جمعہ کو اجلاس ہوگا۔

عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی ) کے لیڈر میاں افتخار حسین کا کہنا تھا کہ ہم میدان جنگ میں جیت کے لیے کود رہے ہیں۔انھوں نے اس امید کا اظہار کیا ہے کہ وہ حکومت کی تشکیل میں کامیاب ہوجائیں گے۔

ایم ایم اے کے سیکریٹری جنرل لیاقت بلوچ نے کہا کہ تمام جماعتیں جمہوریت اور آئین کے تحفظ کے لیے اکٹھی ہوئی ہیں اور وہ شفاف انتخابات کے انعقاد کے لیے اپنی جدوجہد جاری رکھیں گی۔

ان جماعتوں کی کانفرنس کے بعد حالیہ عام انتخابات میں اکثریت حاصل کرنے والی جماعت پاکستان تحریک انصاف کے ترجمان فواد چودھری نے کہا کہ حزب اختلاف کو اپنی سیاسی منشا کے اظہار کا حق حاصل ہے لیکن ہم انھیں پہلے ہی کہہ چکے ہیں کہ ان کے جو بھی تحفظات ہیں، وہ سامنے لائے جائیں ۔انھوں نے دعویٰ کہا کہ وزیر اعظم اور اسپیکر کے انتخاب کے لیے پی ٹی آئی کو نو منتخب قومی اسمبلی میں اکثریت حاصل ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔