پاکستان: وسط مدتی انتخابات کی پیشکش کا غلط مطلب نکالا گیا، عمران خان کا بیان

عمران خان نے کہا کہ وہ پنجاب اور کے پی اسمبلیوں کو تحلیل کرنے میں تاخیر کر سکتے ہیں اگر سیاسی رہنما میز پر آنے اور طے کرنے کے لئے زیادہ سے زیادہ اگلے مارچ کے آخر تک عام انتخابات کرانے پر راضی ہوں۔

عمران خان، تصویر آئی اے این ایس
عمران خان، تصویر آئی اے این ایس
user

یو این آئی

لاہور: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے صدرعمران خان نے زور دے کر کہا ہے کہ فوری انتخابات کرانے کی ان کی پیشکش کو غلط سمجھا گیا، ایسا انہوں نے ملک کے وسیع تر مفاد کو مدنظر رکھتے ہوئے کہا تھا۔ خیال کیا جاتا ہے وسط مدتی انتخابات پر مخلوط حکومت سے بات چیت کی ان کی پیشکش مبینہ طور پر الٹی پڑجانے کے بعد صورتحال کو واضح کرنے کی کوشش کے طوپر انہوں نے یہ بیان دیا ہے۔

اس کے بعد عمران خان نے وفاقی حکومت کے "آپریٹرز" کو یہ احساس دلانے کی تلقین کی کہ ملک تیزی سے دیوالیہ پن کی طرف بڑھ رہا ہے اور ان سے 22 کروڑ لوگوں کو نقصان سے بچانے کے لیے کام کرنے کی اپیل کی۔ ’بول نیوز‘ کے ساتھ ایک انٹرویو کے دوران عمران خان نے اپنے موقف کو نئی جہت دی۔ پی ٹی آئی کے سربراہ نے کہا کہ وہ پنجاب اور کے پی اسمبلیوں کو تحلیل کرنے میں تاخیر کر سکتے ہیں اگر سیاسی رہنما میز پر آنے اور طے کرنے کے لئے زیادہ سے زیادہ اگلے مارچ کے آخر تک عام انتخابات کرانے پر راضی ہوں۔


چونکہ مارچ رمضان کا مہینہ ہوگا، عمران خان کی نئی تجویز کا مطلب یہ ہے کہ پی ڈی ایم حکومت کو فوری طور پر انتخابات کی تاریخ کا اعلان کرنا چاہیے، تمام اسمبلیاں تحلیل کر کے عام انتخابات کا مطالبہ کرنا چاہیے۔ لیکن انہوں نے کہا کہ انتخابات روزے کے مہینے میں بھی ہو سکتے ہیں۔

اس سے قبل، اپنی زمان پارک رہائش گاہ سے ویڈیو لنک کے ذریعے خیبرپختونخوا اسمبلی کے اراکین اسمبلی سے بات کرتے ہوئے، انہوں نے زور دے کر کہا کہ پی ٹی آئی "اس مہینے پنجاب اور کے پی اسمبلیوں کو تحلیل کرنے اور پاکستان میں 66 فیصد حصوں کو انتخابات میں لے جانے کے لئے پوری طرح تیار ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔