پاکستان: مستونگ خود کش حملے کے مشتبہ حملہ آور کی شناخت

پاکستان کے مستونگ میں ہونے والے خودکش مشتبہ حملہ آور حفیظ نوازکی شناخت کر لی گئی ہے۔اس حملے کی ذمہ داری (داعش) نے قبول کی تھی۔ اس واقعے میں سراج رئیسانی سمیت مجموعی طور پر 156 افراد ہلاک ہوئے تھے۔

تصویر ڈی ڈبلیو ڈی
تصویر ڈی ڈبلیو ڈی
user

ڈی. ڈبلیو

پاکستانی حکام کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ مشتبہ حملہ آور دو برس تک افغانستان میں جہادی سرگرمیوں میں ملوث رہا تھا۔ گزشتہ ہفتے ہونے والے اس دہشت گردانہ واقعے میں ڈیڑھ سو سے زائد افراد ہلاک جب کہ درجنوں زخمی ہوئے تھے۔ اس حملہ آور نے رواں ماہ کی 25 تاریخ کو ہونے والے عام انتخابات کے سلسلے میں منعقدہ ایک انتخابی اجتماع کے درمیان خود کو دھماکے سے اڑا دیا تھا۔

حکام کے مطابق جائے واقعہ سے اس خودکش بمبار کے ہاتھ سے لیے گئے ڈی این اے نمونے کے ذریعے اس کی شناخت کی گئی۔ صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں تفصیلات بتاتے ہوئے پاکستان کے انسدادِ دہشت گردی محکمے کے ایک عہدیدار اعتزاز گورایہ نے بتایا کہ حملہ آور حفیظ نواز نامی پاکستانی شہری تھا، جو دو برس تک کابل حکومت کے خلاف جاری عسکریت پسندی میں شرکت کے لیے افغانستان میں موجود رہا۔

نواز کے اہل خانہ نے بھی بتایا ہے کہ ان کا بیٹا دو برس سے ’’کابل حکومت کی مدد کرنے والے بین الاقوامی عسکری اتحاد کے خلاف جہادی سرگرمیوں کے لیے افغانستان میں تھا‘‘۔

پولس کے مطابق اس خودکش بمبار کی اس کارروائی میں اسے مقامی مدد ملی ہو گی اور اسی تناظر میں پولس اس حملہ آور کے معاونین کی تلاش میں مصروف ہے۔

گزشتہ ہفتے مقامی سیاست دان سراج رئیسانی کے انتخابی جلسے میں ہونے والے اس حملے کی ذمہ داری اسلامک اسٹیٹ (داعش) نے قبول کی تھی۔ اس واقعے میں سراج رئیسانی سمیت مجموعی طور پر 156 افراد ہلاک ہوئے تھے۔

یہ بات اہم ہے کہ پاکستان میں سن 2014ء میں پشاور میں آرمی پبلک اسکول پر حملے کے بعد عسکریت پسندوں کے خلاف بڑے فوجی آپریشن کے تناظر میں ملک بھر میں دہشت گردانہ واقعات میں نمایاں کمی دیکھی گئی ہے۔ تاہم انتخابات سے قبل ایک مرتبہ پھر متعدد پرتشدد واقعات دیکھنے میں آئے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */