عمران خان کے لئے دس وزارتوں کی عزت افزائی درد سر بن گیا

ایم کیو ایم کے خالد مقبول نے کہا کہ ان کی وزارت نے آئی ٹی کی برآمدات میں 50 فیصد اضافہ کیا ہے لیکن وہ سرفہرست 10 وزارتوں میں کہیں نہیں ہیں۔

فائل تصویر آئی اے این ایس
فائل تصویر آئی اے این ایس
user

یو این آئی

پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے کارکردگی کی بنیاد پر10 سرفہرست وزارتوں کی عزت افزائی کرنے کے فیصلے نے حکمراں جماعت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) (پی ٹی آئی) کے رہنماؤں میں تلخی پیدا ہو گئی ہے ۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ 10 وزارتوں کی بہترین پرفارمنس کے اعلان اور فرنٹ لائن وزارتوں کو فہرست سے نکالنے کے بعد حکمران جماعت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی صفوں میں تلخیاں پیدا ہوگئی ہیں۔


جن وزارتوں کو فہرست میں شامل نہیں کیا گیا ان میں خارجی امور، خزانہ، انفارمیشن ٹیکنالوجی، ہاؤسنگ، انفارمیشن اور ماحولیات شامل ہیں۔

ذرائع کے مطابق،2 حکومتی اتحادیوں، متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) اور پاکستان مسلم لیگ قائد (پی ایم ایل ق)، جن کے پاس بالترتیب آئی ٹی اور ہاؤسنگ کی وزارتیں ہیں، انہوں کارکردگی دکھانے کے باوجود تسلیم نہ کیے جانے پر تحفظات کا اظہار کیا ہے۔


ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ خالد مقبول صدیقی نے وزارت برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی کی ’نمایاں‘ کارکردگی تسلیم نہ کرنے پرحکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے دعویٰ کیا کہ حکومت نے آئی ٹی کی وجہ سے ہی برآمدات میں ریکارڈ ریونیو حاصل کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نے حال ہی میں متعدد بار وزارت آئی ٹی کارکردگی کو سراہاتھا۔خالد مقبول صدیقی نے احتجاجاً کہا کہ ’ایم کیو ایم نے آئی ٹی کی برآمدات میں 50 فیصد اضافہ کیا ہے لیکن ہم سرفہرست 10 وزارتوں میں کہیں نہیں ہیں‘۔ان کا کہنا تھا کہ حکومت کی کارکردگی جانچنے کے لیے میڈیا یاعوام کے ذریعے سروے کروانا چاہیے، نہ کہ حکومت کو خود سروے کرنا چاہیے۔


اسی طرح ماحولیات کی وزارت کا کہنا ہے کہ 10 ارب درختوں کے سونامی کا پروگرام شروع کرنے کے باوجود بھی وزارت کو بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والوں میں جگہ نہیں دی گئی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔