پاکستان الیکشن کمیشن کی یقین دہانی سے فروری میں انتخابات کی پھر سے پیدا ہوئی امید

انتخابی کمشنر پاکستان نے مسلم لیگ (ن) کے ارکان کو یقین دلایا کہ انتخابات شفاف اور منصفانہ ہوں گے اور تمام جماعتوں کو یکساں مواقع فراہم کیے جائیں گے۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

user

یو این آئی

پاکستان الیکشن کمیشن(ای سی پی) نے کہا ہے کہ وہ انتخابی کام کو کم سے کم وقت میں مکمل کرنے کو یقینی بنانے کے لیے حلقوں کی حد بندی اور انتخابی فہرستوں کی تازہ کاری پر بیک وقت کام کرے گا۔ انتخابات اگلے سال فروری میں ہو سکتے ہیں۔ ای سی پی کی اس یقین دہانی کے بعد ایک بار پھر ملک میں انتخابات کے انعقاد کی امید پیدا ہوگئی ہے۔

ای سی پی نے یہ یقین دہانی پاکستان مسلم لیگ نواز (پی ایم ایل-این) کے ایک وفد کو کرائی، جس نے انتخابات کے روڈ میپ پر جمعہ کو ای سی پی سے میٹنگ کی تھی۔


اگرچہ یہ آئین کی خلاف ورزی بھی ہو گی، لیکن آئین مقننہ کی تحلیل کے بعد 90 دنوں کے اندر انتخابات کرانے کا حکم دیتا ہے۔ یہ اس خدشے کو بھی دور کرتا ہے کہ نئے مردم شماری بلاکس کے ساتھ انتخابی فہرستوں کی تقابلی تشخیص کے بہانے حد بندی کی تکمیل کے بعد انتخابات میں کئی مہینوں تک تاخیر ہو سکتی ہے۔ فیصلہ، اگر نافذ ہوتا ہے، تو اس بات کو یقینی بنائے گا کہ مارچ میں سینیٹ کی نصف مدت ختم ہونے سے پہلے الیکٹورل کالج قائم ہو جائے گا۔

ای سی پی کے ترجمان نے گزشتہ روز ایک بیان میں کہا کہ کمیشن نے انتخابی فہرستوں کی اپ ڈیٹ کا کام بیک وقت شروع کر دیا ہے تاکہ دونوں عمل کو ایک ساتھ مکمل کیا جا سکے۔ انہوں نے ان قیاس آرائیوں کو مسترد کر دیا کہ ای سی پی دسمبر میں حد بندی کا عمل ختم ہونے کے بعد ووٹر لسٹ کو اپ ڈیٹ کرنے کا عمل شروع کرے گا۔ مسلم لیگ ن نے ای سی پی سے اپیل کی کہ وہ انتخابی فہرستوں کی حد بندی اور اپ ڈیٹ کا عمل 14 دسمبر سے پہلے مکمل کرے۔


پی ایم ایل - ن کے رہنما احسن اقبال، اعظم نذیر تارڑ اور زاہد حامد نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئےعندیہ دیا کہ عام انتخابات فروری میں ہو سکتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ پولنگ شیڈول جاری ہونے کی تاریخ سے مختلف مراحل کے لیے پولنگ کے دن تک 54 دن لگتے ہیں۔ مسلم لیگ ن کے ایک رہنما نے کہا کہ 14 دسمبر کے بعد 54 دن کی گنتی کریں اور آپ الیکشن کی تاریخ کا اندازہ لگا سکتے ہیں۔

مسلم لیگ ن کے نمائندوں نے ای سی پی حکام کو بتایا کہ سی سی آئی نے مردم شماری کے نتائج کی متفقہ طور پر منظوری دی ہے اور تمام سیاسی جماعتوں نے اس بات پر اتفاق کیا ہے کہ 2023 کے انتخابات نئی مردم شماری کی بنیاد پر ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ ای سی پی کا حد بندی کا پروگرام آئین اور قانون کے مطابق ہونا تھا۔


سی ای سی نے انہیں بتایا کہ ای سی پی اس کو حتمی شکل دینے سے پہلے ضابطہ اخلاق پر قانون کے مطابق تمام سیاسی جماعتوں سے مشاورت کرے گا۔ سی ای سی نے مسلم لیگ (ن) کے ارکان کو یقین دلایا کہ انتخابات شفاف اور منصفانہ ہوں گے اور تمام جماعتوں کو یکساں مواقع فراہم کیے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر سخت قانونی کارروائی کو یقینی بنایا جائے گا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔