زیلنسکی نے 200 روسی جوہری صنعتی کمپنیوں پر عائد کیں پابندیاں

صدر کے دفتر سے شائع ہونے والے زیلینسکی کے سرکاری حکم کے مطابق پابندیوں کی فہرست میں روسی ریاستی جوہری توانائی کارپوریشن روساٹم اور اس کے معاون کمپنیوں سمیت 200 کمپنیاں اور کاروباری ادارے شامل ہیں۔

ولودیمیر زیلنسکی، تصویر آئی اے این ایس
ولودیمیر زیلنسکی، تصویر آئی اے این ایس
user

یو این آئی

ماسکو: یوکرین کے صدر ولودیمیر زیلنسکی نے روس کی سرکاری نیوکلیئر پاور کمپنی روساٹم اور اس کی معاون کمپنیوں سمیت ملک کی 200 کمپنیوں اور کاروباری صنعتوں پر پابندیاں عائد کرنے والے ایک حکم نامے پر دستخط کیے ہیں۔ زیلنسکی نے گزشتہ رات ٹیلیگرام پر لکھا ’’روس کی جوہری صنعت کے خلاف پابندیوں کے بارے میں قومی سلامتی اور دفاعی کونسل (این ایس ڈی سی) کے فیصلے کو نافذ کر دیا گیا ہے۔ اس صنعت کے بارے میں یہ ان کا حتمی فیصلہ نہیں ہے۔‘‘

صدر کے دفتر سے شائع ہونے والے زیلینسکی کے سرکاری حکم کے مطابق پابندیوں کی فہرست میں روسی ریاستی جوہری توانائی کارپوریشن روساٹم اور اس کے معاون کمپنیوں سمیت 200 کمپنیاں اور کاروباری ادارے شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ پابندیاں 50 سال کی مدت کے لیے لاگو کی جا رہی ہیں اور ان میں پابندیاں یا تجارتی کارروائیوں کی مکمل بندش، یوکرین کی سرزمین کے ذریعے وسائل کی آمدورفت، پروازوں اور ٹرانسپورٹ کی جزوی یا مکمل بندش شامل ہے۔ دیگر پابندیوں کے اقدامات میں اقتصادی اور مالیاتی ذمہ داریوں کی معطلی، لائسنسوں اور دیگر اجازت ناموں کی معطلی، سامان، کام اور خدمات کی عوامی اور دفاعی خریداری پر پابندی، تجارتی معاہدوں کا خاتمہ، مشترکہ پروجیکٹوں اور بعض شعبوں میں صنعتی پروگرام شامل ہیں۔


یورپی یونین کی پارلیمنٹ نے فروری کے اوائل میں روسی میڈیا پر پابندیوں کو بڑھانے کے ساتھ ساتھ روس کے تیل پیدا کرنے والی کمپنیوں لوکائیل اور روساٹوم کے ذریعے روسی ہیروں کی براہ راست اور بالواسطہ درآمدات، خریداری اور منتقلی کو محدود کرنے کے ساتھ روسی میڈیا پر پابندی میں توسیع کرنے کی اپیل کی تھی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔