ڈبلیو ایچ او نے منکی پاکس کے ویرینٹوں کو نئے نام سے موسوم کیا

عالمی ماہرین کے ایک گروپ نے نئے ناموں پر حتمی فیصلہ کیا۔ ماہرین نے وسطی افریقہ میں کانگو بیسن کے سابقہ ​​ویریئنٹ کو کلیڈ I اور سابق مغربی افریقی ویریئنٹ کو کلیڈ II کا نام دیا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

جنیوا: عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے منکی پاکس وائرس کی مختلف اقسام کو کلیڈ II اے اور کلیڈII بی کے نئے ناموں سے موسوم کیا ہے، جن میں سے کلیڈ II بی سال 2022 میں پھیلنے والے ویریئنٹ کا اساسی گروپ ہے۔ ڈبلیو ایچ او نے منکی پاکس کے نئے نام کو فوری استعمال میں لانے کی تجویز دی ہے۔

ڈبلیو ایچ او کی جانب سے تشکیل کردہ عالمی ماہرین کے ایک گروپ نے نئے ناموں پر حتمی فیصلہ کیا۔ ماہرین نے وسطی افریقہ میں کانگو بیسن کے سابقہ ​​ویریئنٹ کو کلیڈ I اور سابق مغربی افریقی ویریئنٹ کو کلیڈ II کا نام دیا۔ بعد میں اس وائرس میں دو ذیلی قسمیں شامل کی گئی ہیں، کلیڈ II اے اور کلیڈ IIبی۔ ان میں سے کلیڈ IIبی سال 2022 میں پھیلنے والے ویریئنٹ کا بنیادی گروپ ہے۔ ڈبلیو ایچ او نے کہا کہ نئے ناموں کو فوری طور پر استعمال کیا جانا چاہیے۔


ڈبلیو ایچ او کے مطابق وائرس کی متعلقہ بیماریوں اور شکلوں کو ایسے نام دیئے جائیں جس سے کسی ثقافتی، سماجی، قومی، علاقائی، پیشہ ور یا نسلی جرائم کے ارتکاب کا باعث بننے سے بچا جائے اور جو کسی بھی تجارت، سفر، سیاحت یا جانوروں کی فلاح و بہبود پر منفی اثرات کو کم کرے۔

قابل ذکر ہے کہ منکی پاکس وائرس کا نام اس وقت رکھا گیا تھا جب پہلی بار 1958 میں اس کا پتہ چلا تھا۔ ڈبلیو ایچ او نے باضابطہ طور پر گزشتہ ماہ کے آخر میں منکی پاکس کو بین الاقوامی خدشے کی طبی ایمرجنسی اعلان کیا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔