شمالی کوریا کے آمر کم جونگ کی وزیر روس پہنچیں، صدر پوتن سے کی ملاقات

روس اور شمالی کوریا کے درمیان تعلقات گزشتہ سال سے مضبوط ہوئے ہیں۔  یہ تعلقات  2022 میں یوکرین پر حملے کے بعد پوتن نے مضبوط کئے ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

شمالی کوریا کے وزیر خارجہ چوے سون ہوئی منگل  یعنی 16 جنوری کو روس پہنچ گئیں۔ انہوں نے روس کے دارالحکومت ماسکو میں صدر ولادیمیر پوتن سے ملاقات کی۔ اس دوران چوے سون ہوئی نے روس کے ساتھ دوستانہ تعلقات کو سراہا۔ کریملن نے یہ اطلاع ٹیلی گرام میسجنگ ایپ کے حوالے سے دی ہے۔

رپورٹ کے مطابق شمالی کوریا کی وزیر خارجہ چوے سن نے روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف سے بھی الگ سے ملاقات کی۔ سرگئی لاوروف نے پوتن کو ان کے درمیان ہونے والی اہم باتیں بتائیں۔ تاہمروس نے مزید باتوں کو ساجھا نہیں کیا۔


روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف کے ساتھ بات چیت کے دوران شمالی کوریا کی وزیر چوے سن نے معاہدوں پر عمل درآمد میں پیش رفت کی تعریف کی۔ یہ معاہدے گزشتہ سال ستمبر میں کم جونگ کے دورہ روس کے دوران کیے گئے تھے۔ اس دوران چوے سن نے کہا کہ ہم دوستانہ تعلقات کو مزید گہرا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ اس کا ثبوت یہ ہے کہ ہم باہمی دوستانہ تعلقات کے تحت منصوبوں کو آگے بڑھا رہے ہیں۔ اس سے قبل روس کے وزیر خارجہ نے اکتوبر میں شمالی کوریا کا دورہ کیا تھا۔ اس وقت انہوں نے جزیرہ نما کوریا کی وسیع تر صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔

روس اور شمالی کوریا کے درمیان تعلقات گزشتہ سال سے مضبوط ہوئے ہیں۔ ساتھ ہی، 2022 میں یوکرین پر حملے کے بعد، پوتن نے شمالی کوریا کے ساتھ تعلقات کو گہرا کیا ہے۔ اس کی سب سے بڑی وجہ روس کا شمالی کوریا کے ساتھ ہتھیاروں کے حوالے سے معاہدہ تھا۔ روسی فوج نے یوکرین کے ساتھ جاری جنگ میں شمالی کوریا کے ہتھیاروں کا استعمال کیا تھا۔ اس سلسلے میں امریکہ اور اس کے اتحادیوں نے بھی روس کی مدد کرنے پر شمالی کوریا کی مذمت کی تھی۔ تاہم اس کے باوجود روس اور شمالی کوریا دونوں بار بار اس تنقید کو مسترد کر چکے ہیں۔اس پر روس نے کہا کہ وہ جس ملک سے چاہے تعلقات استوار کرے گا۔ جس کی وجہ سے شمالی کوریا سے ملنے والی مدد کسی بین الاقوامی معاہدوں کی خلاف ورزی نہیں کرتی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔