مالدیپ میں موئزو کی زبردست جیت، 93 میں سے 66 نشستیں حاصل کیں

مالدیپ کی پارلیمنٹ میں پی این سی کو اکثریت حاصل ہو گئی ہے اور اب اس کے بعد محمد موئزو بڑے فیصلے لے سکیں گے۔ پی این سی نے 93 میں سے 90 سیٹوں پر مقابلہ کیا تھا۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر بشکریہ سوشل میڈیا، ویکی پیڈیا</p></div>

تصویر بشکریہ سوشل میڈیا، ویکی پیڈیا

user

قومی آوازبیورو

مالدیپ کے پارلیمانی انتخابات میں محمد موئزو کی پارٹی پی این سی کو بڑی کامیابی ملی ہے جب کہ حزب اختلاف کی جماعت ایم ڈی پی کو مایوسی ہوئی ہے۔نیوز پورٹل ’اے بی پی‘ پر شائع خبر کے مطابق  ایسا مانا جا رہا ہے کہ مالدیپ کے لوگوں نے ایک بار پھر ہندوستان  مخالف موئزو  کو پسند کیا ہے۔ مالدیپ کی 93 نشستوں والی پارلیمنٹ میں پی این سی کو 66 نشستیں حاصل ہوئی ہیں، جب کہ موئزو کی پارٹی کو مالے میں ہونے والے حالیہ میئر کے انتخابات میں عبرتناک شکست کا سامنا کرنا پڑا۔

دراصل، 20ویں عوامی مجلس کے لیے ووٹنگ اتوار کو مقامی وقت کے مطابق صبح 8 بجے سے شام 5:30 بجے تک ہوئی۔ کل 93 نشستوں پر ووٹنگ ہوئی، جس میں سےموئزو کی پارٹی پیپلز نیشنل کانگریس نے 66 نشستوں پر کامیابی حاصل کی۔ پی این سی نے کل 90 نشستوں پر مقابلہ کیا تھا، جب کہ مرکزی اپوزیشن جماعت مالدیوین ڈیموکریٹک پارٹی (ایم ڈی پی) کو 12 نشستوں پر قناعت کرنا پڑی۔ ایسے میں پی این سی نے اب مالدیپ کی پارلیمنٹ پر قبضہ کر لیا ہے۔ 8 نشستوں پر آزاد امیدواروں نے کامیابی حاصل کی ہے، باقی نشستیں دیگر چھوٹی جماعتوں نے جیتی ہیں۔


گزشتہ سال محمد موئزو نے محمد صالح کو شکست دی تھی جس کے بعد وہ مالدیپ کے صدر بنے تھے لیکن مالدیپ کی پارلیمنٹ میں پی این سی کے پاس اکثریت نہیں تھی۔ پارلیمنٹ میں اکثریت نہ ہونے کی وجہ سے موئزو مالدیپ میں بڑی تبدیلیاں نہیں کر سکے۔ انتخابات سے قبل موئزو نے ملک کی عوام سے مالدیپ کی پارلیمنٹ میں اکثریت حاصل کرنے کی اپیل کی تھی۔ محمد موئزو کو چین نواز رہنما کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔ ایسے میں موئزو مالدیپ میں بڑی تبدیلیاں کرنا چاہتے ہیں جو اب ان کے لیے آسان ہو گئی ہے۔ اب پارلیمنٹ میں ایم ڈی پی کی اکثریت ختم ہو چکی ہے۔ مالدیپ میں پارلیمانی انتخابات پانچ سال کے لیے ہوتے ہیں جب کہ صدارتی انتخابات الگ سے ہوتے ہیں۔

اس الیکشن کا سب سے برا اثر مالدیپ اور ہندوستان کے تعلقات پر پڑنے والا ہے، کیونکہ موئزو کے صدر بننے کے بعد ہندوستان اور مالدیپ کے تعلقات پہلے ہی خراب ہوتے جارہے ہیں۔ اب پارلیمنٹ پر قبضہ کرنے کے بعد چین کو مالدیپ میں بڑے مواقع ملیں گے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق چین مالدیپ میں فوجی اڈہ بنانا چاہتا ہے۔ حال ہی میں مالدیپ اور چین کے درمیان کئی خفیہ معاہدوں پر دستخط ہوئے ہیں۔ چین نے مالدیپ کو مفت فوجی امداد فراہم کرنے کی بات کی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔