ارب پتی لبنانی وزیر اعظم کا منی لانڈرنگ کے الزامات سے انکار

68 سالہ میقاتی  لبنان کی امیر ترین  شخصیات میں سے ایک ہیں اور وہ 2021 ء سے وزیر اعظم کے طور پر کام کر رہے ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

لبنان کے ارب پتی نگران وزیر اعظم نے رواں ہفتے فرانس میں دو اینٹی کرپشن گروپوں کی جانب سے دائر کی گئی شکایت کے بعد منی لانڈرنگ کے تمام الزامات کی تردید کی ہے۔ نجیب میقاتی کے خلاف شکایت فرانس کے نیشنل فنانشل پراسیکیوٹر کے دفتر میں منگل کو فرانس کی انسداد بدعنوانی کی غیر سرکاری تنظیم شیرپا اور دھوکہ دہی اور مجرمانہ سرگرمیوں کے متاثرین کی تنظیم (سی وی ایف سی پی) کی طرف سے دائر کی گئی۔

ایک بیان میں شیرپا نے کہا کہ اس کا مقصد ''ان حالات پر روشنی ڈالنا ہے، جن کے تحت نجیب میقاتی جیسی لبنانی سیاسی شخصیات نے کافی دولت جمع کی اور ان مالی ثالثوں کے کردار  کو سامنے لانا، جنہوں نے اس دولت کے حصول میں سہولت کاری کی۔‘‘


اس بیان میں کرپشن کے ذریعے اکٹھی کی گئی رقم کے بارے میں فوری طور پر کوئی تفصیل دستیاب نہیں تھی۔ گروپ نے کہا کہ اس نے فرانسیسی استغاثہ کی توجہ ان حالات کی طرف مبذول کرائی جن کے تحت میقاتی نے ''فرانس میں اہم اثاثے جمع کیے ۔ اس کے ساتھ فرانسیسی بینکنگ سسٹم کے ذریعے منتقل ہونے والے فنڈز کی اصلیت پر بھی سوال اٹھایا گیا  ہے۔‘‘

لبنان کی سرکاری خبر رساں ایجنسی کی طرف سے بدھ کو شائع ہونے والے ایک بیان میں میقاتی نے کہا کہ انہوں نے اور ان کے خاندان کے افراد نے ہمیشہ قانون کے مطابق کام کیا ہے۔ بیان میں خاندان کی''ایمانداری‘‘ کا دفاع کیا گیا اور کہا گیا کہ ان کے کاروبار کی ایک خصوصیت اس کی  ''مکمل شفافیت‘‘ ہے۔ فرانسیسی استغاثہ نے ابھی یہ فیصلہ کرنا ہے کہ آیا تحقیقات شروع کی جائیں۔ 68 سالہ میقاتی  لبنان کی امیر ترین  شخصیات میں سے ایک ہیں اور وہ 2021 ء سے وزیر اعظم کے طور پر کام کر رہے ہیں۔


انہوں نے 1980ء کی دہائی میں اپنے بھائی طحہ کے ساتھ ٹیلی کمیونیکیشن کمپنی انویسٹ کام کی بنیاد رکھی اور اسے 2006 ء میں جنوبی افریقہ کے ایم ٹی این گروپ کو ساڑھے پانچ بلین ڈالر میں فروخت کر دیا۔ (بشکریہ اردو ڈی ڈبلو)

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔