عالمی پابندیوں کے نشانے پر مظاہرین کو سزائے موت دینے والے ایرانی جج

العربیہ کی رپورٹ کے مطابق ایسلبورن نے مزید کہا کہ ججز، جیل کا عملہ اور دوسروں کو موت کی سزا سنانے والے ان کے درجنوں نام فہرست میں شامل کیے جائیں گے۔"

یورپی یونین، تصویر آئی اے این ایس
یورپی یونین، تصویر آئی اے این ایس
user

یو این آئی

بیلجیئم: لکسمبرگ کے وزیر خارجہ جین ایسلبورن نے پیر کے روز کہا کہ یورپی یونین درجنوں ایرانیوں پر پابندیاں عائد کرے گی، جن میں وہ ججز بھی شامل ہیں جو مظاہرین کو سزائے موت دینے میں ملوث رہے ہیں۔ العربیہ کی رپورٹ کے مطابق ایسلبورن نے مزید کہا کہ ججز، جیل کا عملہ اور دوسروں کو موت کی سزا سنانے والے ان کے درجنوں نام فہرست میں شامل کیے جائیں گے۔"

گزشتہ نو جنوری کو بیلجیئم، ہالینڈ اور ڈنمارک نے ایران میں نوجوان خاتون مہسا امینی کی ہلاکت کے بعد شروع ہونے والے مظاہروں کے سلسلے میں ایران میں مظاہرین کو پھانسی دیئے جانے کے ردعمل میں تہران کے سفیروں کو طلب کرنے کا اعلان کیا تھا۔


سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر سرگرم کارکنوں کی جانب سے پوسٹ کیے گئے ویڈیو کلپس میں گزشتہ جنوری میں دو مظاہرین کو پھانسی دینے کے بعد ایران بھر میں احتجاج کی ایک نئی لہر کو دکھایا گیا تھا۔ ایرانی حکام کا دعویٰ تھا کہ پھانسی کی سزا پانے والے دونوں ملزمان کو "پسیج" کے رکن کے قتل میں ملوث ہونے اور قومی سلامتی کے خلاف کام کرنے کا مجرم قرار دیا گیا تھا۔

مظاہرین نے دارالحکومت تہران میں رہبر معظم علی خامنہ ای کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔ ان میں سے کچھ نے حکومت کی طرف سے شروع کی گئی پھانسیوں کی مہم کے حوالے سے تہران کی ایک مرکزی سڑک پر پھندے لٹکائے اور مظاہرین نے پھانسیوں کی مذمت کرتے ہوئے اور خامنہ ای کی حکمرانی کے خلاف "انقلاب" جاری رکھنے پر زور دیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔