عراق میں ہم جنس پرستی کو جرم قرار دے دیا گیا

عراق کی بڑی سیاسی جماعتوں نے حالیہ برسوں میں ہم جنس پرست (ایل جی بی ٹی) حقوق کی تنقید تیز کر دی تھی اور اس کے خلاف مظاہروں میں قوس قزح کے جھنڈے جلائے گئے تھے۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

user

یو این آئی

عراقی پارلیمنٹ نے ہم جنس پرستوں کے تعلقات کو جرم قرار دینے والا بل منظور کر لیا ہے جس میں 15 سال تک قید کی سزا کا التزام ہے۔ ملک میں مذہبی اقدار کو برقرار رکھنے میں مدد کے لیے اعلان کیے گئے ان نئے قوانین کا حامیوں نے نعروں سے خیر مقدم کیا۔

بی بی سی کی ایک رپورٹ میں یہ معلومات دی گئی۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ہم جنس پرستی یا جسم فروشی کو فروغ دینے والے، جنسی تبدیلی کی سرجری کرنے والے ڈاکٹر، 'جان بوجھ کر' خواتین جیسا برتاؤ کرنے والے مرد اور 'بیویوں کی تبدیلی' میں ملوث افراد کو بھی نئے قانون کے تحت سزا کا سامنا کرنا پڑے گا۔


نئے قانون کے تحت خواجہ سراؤں کو ایک سے تین سال تک جیل بھیجا جا سکتا ہے۔ عراق کی بڑی سیاسی جماعتوں نے حالیہ برسوں میں ہم جنس پرست (ایل جی بی ٹی) حقوق کی تنقید تیز کر دی تھی اور اس کے خلاف مظاہروں میں قوس قزح کے جھنڈے جلائے گئے تھے۔

حقوق کے گروپوں کا کہنا ہے کہ نیا قانون ایل جی بی ٹی لوگوں کے خلاف خلاف ورزیوں کے عراق کے ریکارڈ پر ایک اور سیاہ دھبہ ہے۔ ایل جی بی ٹی لوگوں کو طویل عرصے سے عراق میں حکام کے ذریعہ نشانہ بنایا گیا ہے، دیگر اخلاقی قوانین کا استعمال پہلے انہیں سزا دینے کے لیے کیا گیاتھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔