وزارت داخلہ اسکولوں میں عبایا پر پابندی لگانے میں مدد کرے گا: ڈمنین

حکومت کے اس اعلان کے بعد فرانس میں یہ بحث شروع ہو گئی ہے کہ وہ ملک کی سیکولر اقدار اور سیاسی و سماجی زندگی میں شہری آزادیوں کو کس حد تک پامال کرتی ہے۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس&nbsp;</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

user

یو این آئی

فرانس کے وزیر داخلہ جیرالڈ ڈیمینن نے کہا ہے کہ ان کی وزارت پورے ملک کے اسکولوں میں پورے جسم کو ڈھانپنے والے مسلم لباس 'عبایا' پر پابندی لگانے میں مدد کرے گی۔

مسٹر ڈمینن نے ہفتے کے روز للی کے دورے کے دوران کہاکہ "وزارت داخلہ کا عملہ اساتذہ اور وزیر تعلیم (گیبریل اٹل) کے ساتھ تعاون کرے گا تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ فرانس میں حکام کی طرف سے اختیار کردہ اصول پر عمل کیا جائے۔ اسکولوں میں غیر جانبداری ہونی چاہیے۔ اس سے باہر ہر کوئی اپنی اپنی رائے رکھ سکتا ہے۔‘‘


انہوں نے کہا کہ جب حکومت نے اسکولوں میں مذہبی لباس پہننے پر پابندی لگانے کا فیصلہ کیا تو وہ "بالکل درست" تھا۔ پچھلے مہینے وزیر تعلیم نے کہا تھا کہ حکومت تعلیمی سال کے آغاز کے وقت 4 ستمبر کو پابندی کے ساتھ آگے بڑھے گی۔ ان کا استدلال تھا کہ عبایا پہننے پر پابندی لگانے سے طلباء کو اسکول کے ذریعے خود کو آزاد کرنے کا حق مل جائے گا۔

حکومت کے اس اعلان کے بعد فرانس میں یہ بحث شروع ہو گئی ہے کہ وہ ملک کی سیکولر اقدار اور سیاسی و سماجی زندگی میں شہری آزادیوں کو کس حد تک پامال کرتی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔