ایلن مسک کا امریکہ پر منافقت کا الزام

ایک کنونشن کے ذریعے کلسٹر ہتھیاروں پر پابندی عائد کی گئی تھی اور 123 ممالک نے اس کی توثیق کی ہے اور امریکہ نے اس کنونشن پر دستخط نہیں کیے ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

user

یو این آئی

ارب پتی کاروباری ایلن مسک نے کلسٹر ہتھیاروں کا استعمال کرنے والے دیگر ممالک کی سخت مذمت کرنے اور اب ان ہتھیاروں کو یوکرین بھیجنے کے لئے امریکہ پر منافقت کا الزام لگایاہے۔

مسٹر مسک نے ہفتہ کو ٹویٹر پر لکھا: "امریکہ نے کلسٹر بموں کا استعمال کرنے والوں کو برا بتایا ہے، لیکن اب ہم انہیں استعمال کے لیے بھیج رہے ہیں؟ اس سے کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔ قسمت کوستم ظریفی پسند ہے، لیکن پاکھنڈ سے نفرت ہے۔"


ایک اور ٹویٹ میں، انہوں نے کہا کہ امریکہ نے "مایوسی" کے باعث کیف کو کلسٹر ہتھیار فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا، "میں لوگوں کے لیے بہترین نتیجہ چاہتا ہوں۔ روس کے پاس یوکرین کے مقابلے میں کم از کم چار گنا توپ خانے اور دس گنا گولہ بارود ہے۔ ہمارے پاس یوکرین بھیجنے کے لیے عام گولہ بارود ختم ہو گیا ہے، اس لیے اب مایوسی میں انہیں کلسٹر بم بھیج کر خود کو کمزور کر رہے ہیں۔"

پینٹاگون کے آپریشن کے لئے جوائنٹ اسٹاف ڈائریکٹر لیفٹیننٹ جنرل ڈگلس سمز نے جمعرات کو ایک بریفنگ میں بتایا کہ یوکرین کو امریکہ کے ساتھ ساتھ دیگر ممالک سے کلسٹر گولہ بارود کا مواد ملا ہے۔


امریکہ نے 7 جولائی کو یوکرین کے لیے ایک نئے فوجی امدادی پیکج کا انکشاف کیا، جس میں کلسٹرجنگی مواد شامل تھا۔ روس کے وزیر دفاع سرگئی شوئیگو نے 11 جولائی کو خبردار کیا تھا کہ اگر امریکہ نے کیف کو کلسٹر گولہ بارود فراہم کیا تو روسی فوج یوکرین کی مسلح افواج کے خلاف ایسے ہی ہتھیار استعمال کرنے پر مجبور ہو جائے گی، جو ان کے پاس وافر مقدار میں موجود ہیں۔

ایک کنونشن کے ذریعے کلسٹر ہتھیاروں پر پابندی عائد کی گئی تھی اور 123 ممالک نے اس کی توثیق کی ہے۔ امریکہ، یوکرین، روس، چین، ہندوستان، پاکستان، اسرائیل اور جنوبی کوریا نے اس کنونشن پر دستخط نہیں کیے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔