بنگلہ دیش میں ایک ہفتہ سخت لاک ڈاؤن نافذ

لاک ڈاؤن کے دوران بغیر کسی وجہ کے گھر سے باہر نکلنے والوں کوبنگلہ دیش میں جرمانے کا سامنا کرنا پڑے گا یا انہیں گرفتار کرلیا جائے گا۔

بنگلہ دیش کےلاک ڈاؤن کی ایک تصویر آئی اے این ایس
بنگلہ دیش کےلاک ڈاؤن کی ایک تصویر آئی اے این ایس
user

یو این آئی

بنگلہ دیش کی حکومت نے جمعرات کو ایک ہفتے کے لئے سخت سات روزہ لاک ڈاؤن کا اعلان کیا ہے۔حکومت کے حکم کے مطابق ، ہنگامی خدمات کے علاوہ ان سات دنوں کے دوران لاک ڈاون کے دوران آفس اور ٹرانسپورٹ خدمات بند رہیں گی۔

ڈھاکہ پولیس چیف شفیع الاسلام نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ لاک ڈاؤن کے دوران بغیر کسی وجہ کے گھر سے باہر نکلنے والوں کو جرمانے کا سامنا کرنا پڑے گا یا انہیں گرفتار کرلیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہمیں ایک دن میں 5،000 مقدمات درج کرنا پڑے یا گرفتاری کرنا پڑے تو ہم بھی یہ کریں گے۔


ملک کے دارالحکومت ڈھاکہ میں لاک ڈاؤن کے اعلان کے بعد ، دوسرے دنوں کے مقابلے میں سڑکیں ویران نظر آئیں۔ کوئی پبلک ٹرانسپورٹ دارالحکومت کی اہم سڑکوں پر چلتی نہیں دیکھی گئی۔ تاہم ، رکشہ اور لوگ سڑک پر چلتے ہوئے دکھائے گئے۔

ڈھاکہ کی مختلف سڑکوں پر رکشہ اور ایک محدود تعداد میں نجی گاڑیاں چل رہی تھیں ، جن میں شیورپارہ ، آگرگاؤں ، سہروردی میڈیکل ایریا ، دھنمنڈی اور پنتھا پتھ شامل ہیں۔ پولیس کی گشت مختلف چوراہوں پر سڑکوں پر دیکھی گئی۔ بی جی بی پولیس سڑکوں پر تعینات تھی۔


پولیس کو مختلف چیک پوسٹوں پر موٹرسائیکلوں اور نجی کاروں سے پوچھ گچھ کرتے دیکھا گیا۔ ان میں سے کچھ گھروں سے ضروری کام کے لئے نکلے تھے۔ فیکٹریوں ، بینکوں اور میڈیا سمیت مختلف تنظیموں کے ملازمین بھی شناختی کارڈ دکھاتے ہوئے دیکھے گئے۔

سول انتظامیہ کی مدد کے لئے دارالحکومت کے رام پورہ اور ہاترجیل علاقوں میں فوج کی گشت دیکھی گئی۔ شاہ باغ چوراہے پر آر اے بی موبائل کورٹ قائم کرکے راہگیروں سے تفتیش کی جارہی ہے۔ لوگوں کو صحیح وجوہات نہ بتانے پر جرمانہ عائد کیا جارہا ہے۔ اسی کے ساتھ ہی پولیس والے رکشہ چلانے والوں یا پیدل چلنے والوں کو ماسک بانٹ رہے ہیں۔


بنگلہ دیش میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لئے ، لاک ڈاؤن کا آغاز آج (یکم جولائی) صبح 8 بجے سے ہوا اور یہ 6 جولائی تک جاری رہے گا۔ اس عرصے کے دوران ، بغیر کسی ہنگامی وجہ کے گھر سے باہر جانے والے افراد کے خلاف سخت سزاکی کارروائی کرنے کی وارننگ جاری کی گئی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔