قزاقستان کی کان میں خوفناک آتشزدگی، 21 افراد کی موت، 18 زخمی

کوسٹینکو کان سے 21 لاشیں برآمد کی جا چکی ہیں اور 23 کانکن اب بھی وہاں پھنسے ہوئے ہیں، بچاؤ و راحت کاری مہم جاری ہے، قزاقستان کے صدر قاسم زومارٹ ٹوکائیو نے متاثرہ کنبوں کے تئیں ہمدردی ظاہر کی ہے۔

علامتی، تصویر آئی اے این ایس
علامتی، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

قزاقستان کے کاراگانڈا علاقہ میں ہفتہ کے روز اسٹیل کی ایک بڑی کمپنی آرسیلر متل کی ملکیت والی ایک کان میں آگ لگ گئی۔ مقامی میڈیا نے بتایا کہ اس واقعہ میں کم از کم 21 افراد کی موت ہو گئی ہے جبکہ 18 دیگر زخمی ہوئے ہیں۔ شنہوا نیوز ایجنسی نے مقامی میڈیا کے حوالے سے بتایا کہ اب تک 21 لاشیں برآمد ہو چکی ہیں اور 23 کانکن اب بھی کوسٹینکو کان میں پھنسے ہوئے۔ ان کو نکالنے کے لیے مہم جاری ہے۔ اس درمیان قزاقستانی صدر قاسم زومارٹ ٹوکائیو نے متاثرہ کنبوں کے تئیں ہمدردی کا اظہار کیا ہے۔

بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق قزاقستانی صدر نے ’سرمایہ کاری تعاون‘ کو روکنے کی اپیل کی ہے۔ حکومت نے کہا ہے کہ وہ اسٹیل مل چلانے والی ملک کی سب سے بڑی کمپنی کا نیشنلائزیشن کرنے کے لیے ایک معاہدہ کو آخری شکل دے رہی ہے۔ اس درمیان گورنر یرمگن بیٹ بلیکپائیو نے کہا کہ کان میں بوقت صبح آگ لگی۔ اس حادثہ کے وقت کان کے اندر 252 افراد موجود تھے۔ اب تک 208 کانکنوں کو باہر نکالا جا چکا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔