سلامتی کونسل کی ہندوستان اور پاکستان سے امن کی اپیل، کشمیر ہمارا اندرونی معاملہ: ہندوستان

ہندوستان نے ایک مرتبہ پھر واضح کر دیا ہے کہ جب تک پاکستان سرحد پار سے دہشت گردی بند نہیں کرے گا جب تک اس کے ساتھ کوئی بات چیت ممکن نہیں

سوشل میڈیا 
سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے بند کمرے میں ہوئے مشاورتی اجلاس کے بعد ارکان ممالک نے ہندوستان اور پاکستان سے امن بنائے رکھنے کی اپیل کی ہے اور ایسے کسی بھی قدم سے بچنے کے لئے کہا ہے جس سے خطہ میں تناؤ پیدا ہو۔ بند کمرے کے اجلاس کے خاتمے کے بعد خبر رساں ایجنسی رائٹرز کے مطابق چین کے اقوام متحدہ میں سفیر نے اپنے رد عمل میں کہا کہ’ ’سکیورٹی کونسل کے ارکان کا عموماً خیال ہے کہ پاکستان اور ہندوستان کو کسی بھی یکطرفہ کارروائی سے باز رہنا چاہیے‘‘۔

سلامتی کونسل کی ہندوستان اور پاکستان سے امن کی اپیل، کشمیر ہمارا اندرونی معاملہ: ہندوستان

واضح رہے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے بند کمرے میں ہوئے اس اجلاس میں اس مدے پر پاکستان کو چین کے علاوہ کسی بھی ملک کی حمایت نہیں ملی ۔ امریکہ اور روس نے کھل کر ہندوستانی موقف کی حمایت کی ۔پاکستان مودی حکومت کے اس فیصلے کے بعد پوری طرح بوکھلا گیا ہے جس کے بعد کشمیر اور لداخ یونین ٹیریٹریزبن گئی ہیں اور جموں و کشمیر سے آرٹیکل 370 اور 35 اے ہٹ گیا ہے ۔ پاکستان کی اس بوکھلاہٹ کا ساتھ دیتے ہوئے چین نے یہ مدا اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں اٹھایا جس کے بعد کل سلامتی کونسل کا بند کمرے میں اجلاس ہوا۔ذرائع کے مطابق اس اجلاس میں 15 میں سے 14 ارکان ممالک نے ہندوستان کے موقف کی حمایت کی اور پاکستان کے موقف کی صرف چین کی جانب سے حمایت ملی۔

اقوام متحدہ میں ہندوستان کے سفیر سید اکبر الدین نے نہ صرف صحافیوں کے سوالوں کا جواب دیا بلکہ ہندوستان کا موقف رکھتے ہوئے کہا کہ آرٹیکل 370 ہٹایا جانا ہندوستان کا اندرونی معاملہ ہے اور صرف ہندوستان ہی یہ طے کر سکتا ہے کہ وہ اپنے اندرونی معاملات کیسے حل کرے گا۔ انہوں نے حکومت کے فیصلہ کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر میں صورتحال ٹھیک ہے اور وہاں جو پابندیاں عائد ہیں ان کو بتدریج ختم کیا جا رہا ہے اور پیر سے اسکول اور کالج وغیر کھلنے جا رہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ کچھ لوگ جموں و کشمیر میں بدامنی پھیلانا چاہتے ہیں لیکن ہندوستان ان کے ان ارادوں کو کامیاب نہیں ہونے دے گا۔

اکبر الدین نے اپنے خطاب کے بعد صحافیوں سے چھ سوال لئے ار سوالوں کے جواب میں کہا کہ ہندوستان پاکستان سمیت ہر ملک سے اپنے مسائل بات چیت کے ذریعہ حل کرنے کے لئے تیار ہے لیکن پاکستان کے ساتھ کوئی بھی بات چیت جب ہی ممکن ہے جب پاکستان دہشت گردی کو لگام لگائے ۔انہوں نے کہا کہ ہندوستان شملہ معاہدہ پر قائم ہے لیکن پاکستان پہلے ہندوستان کے خلاف دہشت گردوں کی حمایت بند کرے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 17 Aug 2019, 8:00 AM
/* */