سندھو نے رقم کی سنہری تاریخ،والدہ کو دیا سالگرہ کا تحفہ

سندھو نے بڑے ٹورنامنٹوں کے فائنل میں ہارنے کا تعطل آخر کل توڑ دیا اور وہ ہندستان کی بیڈمنٹن میں پہلی عالمی چمپئن بن گئیں۔

سوشل میڈیا
سوشل میڈیا
user

یو این آئی

ہندوستان کی بیڈمنٹن کھلاڑی پی وی سندھو نے جاپان کی نوجومي اوكهارا کو اتوار کو یک طرفہ انداز میں 21-7، 21-7 سے شکست دے کر ورلڈ بیڈمنٹن چمپئن شپ میں طلائی تمغہ جیت کر نئی تاریخ رقم کی۔ سندھو عالمی چمپئن شپ میں سونے کا تمغہ جیتنے والی پہلی ہندوستانی کھلاڑی بن گئی ہیں۔انہوں نے یہ اعزاز اس دن حاصل کیا جس دن ان کی والدہ کی سالگرہ تھی ۔ سندھو نے کہا اس جیت کے پیچھے جہاں کروڑوں ہندوستانیوں ، ان کے کوچز ، سپورٹ اسٹاف کی محنت اور دعائیں شامل ہیں وہیں اس میں ان کی والدہ کا بہت اہم کردار رہا ہے اور آج ان کی سالگرہ پرمیری جانب سے ان کو یہ تحفہ ہے۔

سندھو نے بڑے ٹورنامنٹوں کے فائنل میں ہارنے کا تعطل آخر کل توڑ دیا اور وہ ہندستان کی بیڈمنٹن میں پہلی عالمی چمپئن بن گئیں۔ سندھو گزشتہ دو سال سے عالمی چمپئن شپ کے فائنل میں ہاررہی تھیں لیکن اس بار انہوں نے کوئی غلطی نہیں کی اور زبردست مظاہرہ کرتے ہوئے اوكهارا کو شکست سے دو چار کر دیا۔اولمپک سلور فاتح سندھو کا عالمی چمپئن شپ میں یہ پانچواں تمغہ ہے۔ وہ اس سے پہلے دو چاندی اور دو کانسی کے تمغے جیت چکی ہیں۔ پانچویں سیڈ سندھو نے تیسری سیڈ اوكهارا کو 37 منٹ میں شکست دے کر ہندستان میں جشن کی لہر دوڑا دی۔سندھو کو 2016 کے ریو اولمپکس میں چاندی، 2017 کی عالمی چمپئن شپ میں چاندی، 2018 کے دولت مشترکہ کھیلوں میں چاندی اور 2018 کی عالمی چمپئن شپ میں بھی چاندی کا تمغہ ملا تھا لیکن انہوں نے اس وقت اپنے میڈل کا رنگ بدلتے ہوئے اسے پیلا کر دیا۔


سندھو کا 2019 میں یہ پہلا خطاب ہے اور یہ خطاب بھی انہیں عالمی چمپئن شپ میں ملا جس کا ہندستان کو کئی سالوں سے انتظار تھا۔ سندھو نے فائنل میں جو مظاہرہ کیا وہ بے مثال تھا اور اس کارکردگی کو طویل عرصے تک یاد رکھا جائے گا۔اس طرح ہندستانی بیڈمنٹن تاریخ میں 25 اگست 2019 کا دن سنہرے الفاظ میں درج ہو گیا۔ سندھو نے اس طرح گزشتہ آٹھ مہینے کے خطابی خشک سالی شاندار انداز میں ختم کی۔ سندھو نے اپنی خطابی جیت سے ہندستان کا پہلے عالمی بیڈمنٹن ٹائٹل کا خواب پورا کر دیا۔ہندستان کے ورلڈ بیڈمنٹن چمپئن شپ کی تاریخ میں اب کل 10 تمغے ہو گئے ہیں جن میں ایک طلائی ، تین چاندی اور چھ کانسی شامل ہیں۔ ان 10 تمغوں میں اکیلے سندھو کی پانچ تمغوں کی شراکت ہے۔ ہندستان کا کسی عالمی چمپئن شپ میں یہ اب تک کی بہترین کارکردگی ہے۔ اس سے پہلے 2017 میں سندھو نے چاندی اور سائنا نہوال نے کانسی کا تمغہ جیتا تھا۔

اوكهارا جیسی کھلاڑی کو دونوں گیمز میں 21-7، 21-7 سے شکست دے کر سندھو نے ثابت کیا کہ وہ اگلے سال ہونے والے ٹوکیو اولمپکس میں طلائی تمغہ کی سب سے مضبوط دعویدار رہیں گی۔ سندھو نے عالمی رینکنگ میں چوتھے نمبر کی کھلاڑی اوكهارا کے خلاف اپنا کیریئر ریکارڈ 9-7 کر لیا ہے۔اولمپک سلور فاتح سندھو نے کوارٹر فائنل میں دنیا کی دوسرے نمبر کی کھلاڑی تائی پے کی تائی جو ینگ کو، سیمی فائنل میں عالمی رینکنگ میں تیسرے نمبر کی کھلاڑی چین کی یو فئی کو فائنل میں عالمی رینکنگ میں چوتھے نمبر کی کھلاڑی اوكهارا کو شکست دی۔سندھو کا اس سال یہ دوسرا اور عالمی چمپئن شپ میں مسلسل تیسرا فائنل تھا۔ وہ اس سال اس سے پہلے انڈونیشیا اوپن کے فائنل میں پہنچیں تھیں۔ سندھو نے گزشتہ سال عالمی چمپئن شپ میں اور ورلڈ ٹور فائنلس میں بھی اوكهارا کو شکست دی تھی۔


عالمی چمپئن شپ میں 2017 اور 2018 میں چاندی کا تمغہ اور 2013 اور 2014 میں کانسی کا تمغہ جیت چکی سندھو نے خطابی مقابلے میں اوكهارا کے خلاف طوفانی شروعات کی اور مسلسل آٹھ پوائنٹس لے کر 8-1 کی برتری حاصل کرلی۔ اوكهارا نے جب اپنا دوسرا پوائنٹس حاصل کیا اس وقت تک سندھو کے 16 پوائنٹس ہو چکے تھے۔ جاپانی کھلاڑی ہندستانی کھلاڑی کے جارحانہ کارکردگی کے سامنے مکمل طور بے بس ہو چکی تھیں۔ سندھو نے 21-7 پر پہلے گیم کو ختم کر دیا۔دوسرے گیم میں بھی پہلے گیم جیسی ہی کہانی رہی۔ سندھو نے 3-2 اسکور پر مسلسل چھ پوائنٹس اور 9-2 سے آگے ہو گئیں۔ اوكهارا کے لئے اب سندھو کو روکنا مشکل ہو گیا۔ سندھو نے پھر مسلسل سات پوائنٹس اور 16-4 کی برتری بنا کر خطاب پر اپنا قبضہ یقینی کر لیا۔ انہوں نے اس گیم کو بھی 21-7 پر ختم کیا اور ہندستان کی پہلی عالمی بیڈمنٹن چمپئن بن گئیں۔

ہندستان کو چمپئن شپ میں دوسرا تمغہ مردوں کے سنگلز میں کانسی کی شکل میں ملا۔ بی سائی پرنيت کو سیمی فائنل میں ہارنے کے بعد کانسہ سے اکتفا کرنا پڑا۔ پرنيت نے اس کے باوجود تاریخ رقم کی اور وہ عظیم پرکاش پادکون کے 1983 میں کانسی کا تمغہ جیتنے کے 36 سال بعد اس مقابلے میں کانسی کا تمغہ جیتنے والے دوسرے ہندستانی مرد کھلاڑی بن گئے۔اس دوران خاتون ڈبلز میں ٹاپ سیڈ جاپانی جوڑی مايو متسموتو اور وكانا ناگاهارا نے دوسری سیڈ ہم وطن جوڑی یوکی فوکوشیما اور سياكا هرونتا کو ایک گھنٹے 25 منٹ میں 21-11، 20-22، 23-21 سے شکست دے کر ٹائٹل جیت لیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔