شرمناک! کھٹر حکومت میں ہوم ورک نہ کرنے والی معصوم بچی کا ٹیچر نے کیا منھ کالا

ہریانہ کے ایک اسکول میں چوتھی کلاس کی طالبہ کو صرف اس لیے استحصال کا شکار بنایا گیا کیونکہ اس نے اپنا ہوم ورک پورا نہیں کیا تھا۔ طالبہ کے اہل خانہ کا الزام ہے کہ اس کا منھ کالا کر کلاس میں گھمایا گیا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

ہریانہ کے ہسار واقع ایک پرائیویٹ اسکول میں شرمسار کرنے والا ایک واقعہ سامنے آیا ہے جس کے بعد لوگوں میں زبردست ناراضگی دیکھنے کو مل رہی ہے۔ دراصل اسکول میں درجہ 4 کی دو بچیوں سمیت 7 بچوں کو ہوم ورک پورا نہیں کرنے کے لیے سزا دی گئی، اور سزا یہ تھی کہ ان کے منھ پر سیاہی مل دی گئی اور پھر سبھی کلاس میں گھمایا گیا۔ یہ واقعہ منظر عام پر آنے کے بعد استحصال کی شکار طالبہ کے اہل خانہ نے اسکول انتظامیہ اور پرنسپل کے خلاف کیس درج کر انھیں گرفتار کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ ایک متاثرہ بچی کے گھر والوں کا کہنا ہے کہ انھیں اس واقعہ کا پتہ اس وقت چلا جب بچی ڈری سہمی ہوئی گھر آئی۔ جب اس سے اس کا سبب پوچھا گیا تو پورا قصہ ظاہر ہوا۔


اس پورے معاملے میں پولس کا کہنا ہے کہ ٹیچر کے خلاف معاملہ درج کر لیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ پولس نے بتایا کہ ’’شروعاتی جانچ کے بعد ہم نے چائلڈ جسٹس ایکٹ کی دفعہ 75 اور ایس سی و ایس ٹی (انسداد ظلم) ایکٹ کی دفعہ 3 کے تحت اسکول ٹیچر کے خلاف معاملہ درج کیا گیا ہے۔ جب ہم نے پیر کے روز اسکول کا دورہ کیا تو ہم نے اسکول کے دروازوں کو بند پایا۔‘‘


معصوم بچوں کے ساتھ ظلم کی خبر جب پھیلی تو مقامی لوگوں کے ساتھ ساتھ متاثرہ طلبا کے اہل خانہ بھی اسکول انتظامیہ کے خلاف جمع ہوتے ہوئے نظر آئے۔ ایک طالبہ کے والد نے کہا کہ ’’چونکہ پورا اسکول احاطہ سی سی ٹی وی کیمرے کی نگرانی میں ہے، اس لیے ہم نے پولس کو ثبوت اکٹھا کرنے اور سخت کارروائی کرنے کے لیے فوٹیج کی جانچ کرنے کو کہا ہے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔