افغان باشندوں کی وطن واپسی جاری 

پاکستان اور ایران میں مہاجرین میں سے اس سال کے دوران اب تک سات لاکھ سے زائد افغان واپس اپنے وطن جا چکے ہیں۔ یہ بات بین الاقوامی ادارہ برائے مہاجرت کی طرف سے بتائی گئی ہے۔

اس سال اب تک پاکستان، ایران سے سات لاکھ افغان باشندے واپس
اس سال اب تک پاکستان، ایران سے سات لاکھ افغان باشندے واپس
user

ڈی. ڈبلیو

رپورٹوں کے مطابق عالمی ادارہ برائے مہاجرت نے بتایا ہے کہ اس سال یکم جنوری سے لے کر اب تک افغانستان کے ہمسایہ ممالک پاکستان اور ایران سے مجموعی طور پر سات لاکھ چھپن افغان شہری واپس اپنے وطن جا چکے ہیں۔

بین الاقوامی ادارہ برائے مہاجرت (IOM) نے بتایا کہ گزشتہ قریب ساڑھے دس ماہ کے دوران واپس اپنے جنگ زدہ ملک لوٹ جانے والے ان افغان باشندوں میں سے بہت بڑی تعداد ان مہاجرین کی تھی، جو ایران میں مقیم تھے۔ ایران سے وطن لوٹنے والے ان افغانوں کی تعداد چھ لاکھ اکہتر ہزار کے قریب رہی۔

یوں یکم جنوری سے اب تک پاکستان اور ایران سے جتنے بھی افغان مہاجرین واپس اپنے ملک گئے، ان میں سے قریب 96 فیصد نے ایران سے افغانستان کا رخ کیا۔ اس کے برعکس پاکستان سے واپس لوٹنے والے افغانوں کی تعداد صرف قریب 29 ہزار یا مجموعی تعداد کے چار فیصد کے برابر رہی۔

بین الاقوامی ادارہ برائے مہاجرت کے مطابق پاکستان کے مقابلے میں ایران سے بہت بڑی تعداد میں افغان مہاجرین نے اپنی وطن واپسی کا جو فیصلہ کیا، اس کی اہم ترین وجہ ایران کے خلاف عائد اقتصادی پابندیوں کی وجہ سے اس ملک میں پائی جانے والی بحرانی صورت حال بنی۔

ایران کی داخلی اقتصادی صورت حال وہاں مقیم افغان مہاجرین پر کس طرح اثر انداز ہو رہی ہے، اس کا اندازہ اس بات سے بھی لگایا جا سکتا ہے کہ گزشتہ صرف ایک ہفتے کے دوران ایران چھوڑ کر واپس افغانستان لوٹنے والے مہاجرین کی تعداد 12 ہزار سے زائد رہی۔

یوں اوسطاﹰ روزانہ قریب ڈیڑھ دو ہزار افغان مہاجرین اس لیے ایران سے واپس اپنے ملک لوٹ رہے ہیں کہ تہران کے ساتھ عالمی طاقتوں کے ایٹمی معاہدے سے امریکا کے اخراج کے صدر ٹرمپ کے اس سال گرمیوں میں کیے گئے فیصلے کے بعد وائٹ ہاؤس اب ایران کے خلاف دوبارہ جو سخت پابندیاں بحال کر چکا ہے، وہ ایرانی معیشت اور ملکی مالیاتی نظام دونوں کو بری طرح متاثر کر رہی ہیں۔

اس طرح آئی او ایم کے مطابق گزشتہ ایک ہفتے کے دوران پاکستان سے واپس اپنے وطن لوٹنے والے غیر رجسٹرڈ افغان مہاجرین کی تعداد 380 کے قریب رہی۔

اس عالمی ادارے کے مطابق واپس جانے والے ان افغان باشندوں اور خود ہندو کش کی اس ریاست کا المیہ یہ ہے کہ وہاں داخلی سلامتی کی صورت حال ہنوز بہت خراب ہے، بے روزگاری کی شرح بھی انتہائی اونچی ہے اور معیشت بہت کمزور۔ اس کے علاوہ عشروں سے خانہ جنگی کے شکار افغانستان میں لاکھوں شہری پہلے ہی داخلی طور پر بے گھر ہو چکے ہیں جبکہ سلامتی کی صورت حال روز بروز خراب تر ہوتی جا رہی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔