کیا وزیراعظم دفترنے ’آئی سی آئی سی آئی بینک گھوٹالہ‘میں بھی آنکھیں بندرکھیں؟

اروند گپتا کا کہنا ہے کہ انھوں نے وزیر اعظم کو خط لکھ کر گھوٹالہ کے بارے میں بتایا لیکن دو سال گزر جانے کے باوجود ابھی تک کوئی کارروائی نہیں ہوئی۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

بھاشا سنگھ

جس وہسل بلور(whistle blower) نےٓئی سی آئی سی آئی بینک گھوٹالہ پر روشنی ڈالی ہے اس نے وزیر اعظم کے دفتر پر الزام لگایا ہے کہ وزیر اعظم دفتر نے اس معاملہ کو نظر انداز کیا جس پر اس نے مارچ 2016میں روشنی ڈالی تھی۔ اس معاملہ کو بھی ٹھیک اسی طرح نظر انداز کیا گیا جس طرح پی این بی۔ نیرو مودی کے لیٹر آف انڈرٹیکنگ گھوٹالہ میں کیا گیا تھا۔

وزیر اعظم نے اس وہسل بلوور کے مارچ 2106کے اس لیٹر کو نظر انداز کیا جس میں اس نے اس مفادات کے اختلافات کا معاملہ اٹھایا تھا ۔اس معاملہ میں آئ سی آئی سی آئی بینک کے ذریعہ ویڈیو کون کو قرض دیا گیا تھا اور اس قرض کو ویڈیو کون کے مالک وینو گوپال دھوت نے اس کمپنی کو دیا جس کے مشترکہ مالک خود دھوت اور آئ سی آئ سی آئی بینک کی ایم ڈی کے شوہر دیپک کوچر تھے۔ یہ لیٹر اروند گپتا نے لکھا تھا اور ان کا دعوی ہے کہ وہ دونوں ویڈیو کون اور آئ سی آئی سی آئی کے شئیر ہولڈر ہیں۔

جمعرات کو انڈئن ایکسپریس نے وینو گوپال دھوت کی کمپنیوں اور آئ سی آئی سی آئی بینک کی ایم ڈی اور سی ای او چندا کوچر کے شوہر کے درمیان کچھ پیسے کے تبادلہ اور سودوں پر روشنی ڈالی تھی ۔

  • ویڈیو کون کمپنی نے ایک توانائی کی کمپنی کو 64کروڑ روپے کا قرضہ دیا جس کے مالک دھوت اور چندا کوچر کے شوہر دیپک کوچر اور ان کے عزیز و ساتھی تھے۔
  • جس کمپنی نے قرضہ دیا تھا اس کے مالکانہ حق دیپک کوچر کو محض 9لاکھ روپے کے عوض منتقل کر دئے گئے۔
  • یہ ٹرانسیکشن اس کے چھہ ماہ بعد ہوا جب آئ سی آئی سی آئی بینک نے ویڈیوکون کو سال 2012-13میں 3250روپے کا قرضہ دیا۔
  • سال 2017 میں ویڈیو کون کو ابھی بھی 2810کروڑ روپے آئی سی آئی سی آئی بینک کو دینا ہے۔
  • لیکن سال 2017 میں بینک نے اس رقم کو نان پرفارمنگ ایسٹ (این پی اے ) کے زمرے میں ڈالنے کا اعلان کر دیا۔

جمعرات کو ایک مرتبہ پھر جواب دیتے ہوئے آئی سی آئی سی آئی بینک نے کہا کہ وہ کئی بینکوں میں سے ایک بینک تھا جس نے ویڈیو کون کو 40,000کروڑ روپے دینے کے لئے اتفاق کیا تھا۔

بینک نے یہ بھی کہا ہے کہ اس میں مفادات کے اختلافات کہیں نہیں تھے کیونکہ بینک کی ایم ڈی اور سی ای او چندا کوچر نے ریگیولیٹرس کے سامنے تمام ضروری ڈکلیریشن دئے تھے۔

وہسل بلوور اروند گپتا نے نیشنل ہیرالڈ کو بتایا کے اس نے اپنا لیٹر وزیراعظم کے دفتر میں دستی بھی دیا اور میل کے ذریعہ بھی بھیجا۔ گپتا نے اپنے خط میں فائننشل ریسرچ فرم’ کریڈٹ سوسی‘ کی اس رپورٹ کا بھی حوالہ دیا جس میں ویڈیوکون کو ان چار کمپنیوں کی فہرست میں شامل کیا جو قرض میں ڈوبی ہوئی ہیں۔

لیٹر میں یہ درج ہے کہ اس کے باوجود کہ ویڈیو کون پر 40,000کروڑ کے قرضہ کا بوجھ ہے اس نے سال 2014 میں بی جے پی کو 10کروڑ روپے کا چندہ دیا لیکن گزشتہ سال اس نے محض 5لاکھ روپے کا ہی چندہ پارٹی کو دیا۔

کیا وزیراعظم  دفترنے ’آئی سی آئی سی آئی بینک گھوٹالہ‘میں بھی آنکھیں بندرکھیں؟
کیا وزیراعظم  دفترنے ’آئی سی آئی سی آئی بینک گھوٹالہ‘میں بھی آنکھیں بندرکھیں؟
کیا وزیراعظم  دفترنے ’آئی سی آئی سی آئی بینک گھوٹالہ‘میں بھی آنکھیں بندرکھیں؟

وینو گوپال دھوت کے بھائی راج کمار دھوت تین مرتبہ سے راجیہ سبھا کے رکن ہیں اور وہ این ڈی اے میں شامل پارٹی شیو سینا کی نمائندگی کرتے ہیں۔

جمعرات کو آئ سی آئ سی آئی کے چئیر مین ایم کے شرما نے کہا کے بینک کی ایم ڈی اور سی ای او چندا کوچر پر اپنے عزیز کی مدد کرنے کے الزام بے بنیاد اور غلط ہیں۔ انہوں نے کہا بینک کے کسی بھی فرد واحد کے پاس یہ حق نہیں ہے کہ وہ کسی فیصلہ کو متاثر کر سکے یا مدد کر سکے۔ انہوں نے ایم ڈی کےاس فیصلہ کا دفاع کیا جس میں انہوں نے اس میٹنگ سےخود کو علیحددہ رکھا جس میں قرض سینکشن ہوا تھا اور وہ اس میٹنگ میں شامل نہیں ہوئیں۔

نیشنل ہیرالڈ نے اروند گپتا کے لیٹر کے تعلق سے کچھ سوال وزیر اعظم کے دفتر بھیجے تھے لیکن خبر شائع کئے جانے تک کوئی جواب موصول نہیں ہوا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 29 Mar 2018, 7:00 PM