افغانستان کی راجدھانی کابل میں کھلے گا ہندوستانی سفارتخانہ، امیر خان متقی کے دورۂ ہند میں راستہ ہوا ہموار

افغانستان کے وزیر خارجہ امیر خان متقی اس وقت ہندوستان کے دورے پر ہیں۔ ان کے ساتھ آج ہوئی میٹنگ میں ہندوستانی وزیر خارجہ ایس جئے شنکر نے کابل میں ہندوستانی سفارتخانہ کھولے جانے کا اعلان کیا۔

<div class="paragraphs"><p>ہندوستانی وزیر خارجہ ایس جئے شنکر کے ساتھ افغانی وزیر خارجہ امیر خان متقی، تصویر&nbsp;<a href="https://x.com/sidhant">@sidhant</a></p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

ہندوستان نے افغانستان کی راجدھانی کابل میں سفارتخانہ کھولنے کا آج باضابطہ اعلان کر دیا۔ یہ راستہ افغانستان کے وزیر خارجہ امیر خان متقی کے دورۂ ہند کے دوران ہموار ہوا ہے۔ نئی دہلی کے حیدر آباد ہاؤس میں امیر خان متقی کے ساتھ ہندوستانی وزیر خارجہ ڈاکٹر ایس جئے شنکر نے ایک اہم میٹنگ کی، جس میں انھوں نے سفارتخانہ کھولے جانے سے متعلق اعلان کیا۔ جئے شنکر نے اس دوران افغانستان میں خود مختاری کی حمایت بھی کی۔ 2021 کے بعد یہ پہلی بار ہے جب ہندوستان نے افغانستان کی خود مختاری سے متعلق مکمل حمایت کا اظہار کیا ہے۔

امیر خان متقی کے ساتھ میٹنگ میں ہندوستانی وزیر خارجہ نے کہا کہ ’’ہندوستان نے ہمیشہ افغانستان کا ساتھ دیا ہے۔ افغانستان ہمارے لیے انتہائی اہم ہے۔ اس ملک نے حال ہی میں دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ہمارا ساتھ دیا، پہلگام حملہ کی مذمت کی۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’افغانستان میں ترقیات اور انسانی امداد کا کام ہندوستان جاری رکھے گا۔ اس کے علاوہ افغانستان میں جن پروجیکٹس کو کرنے کا ہندوستان نے اعلان کیا تھا، اسے اب ہم پھر سے شروع کرنے کو تیار ہیں۔ ہندوستان نے افغانستان کو 20 ایمبولنس دینے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔‘‘


قابل ذکر ہے کہ افغانستان میں فی الحال روس اور پاکستان کے ہی سفارتخانے ہیں۔ کابل میں ہندوستان کا ہائی کمیشن ضرور ہے، لیکن وہ سفارتخانہ میں اب تک نہیں بدل پایا تھا۔ طالبان حکومت آنے کے بعد سے ہی ہندوستان ’خاموش‘ تھا، لیکن اب کابل میں سفارتخانہ کھولے جانے کا باضابطہ اعلان ہو گیا ہے۔

بہرحال، جئے شنکر کے ساتھ میٹنگ میں افغانستان کے وزیر خارجہ امیر متقی نے کہا کہ ’’ہندوستان ہمیشہ افغانستان کے لوگوں کے ساتھ کھڑا رہا ہے۔ ہم ہندوستان کے خلاف کسی بھی سازش کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔‘‘ وہ مزید کہتے ہیں کہ ’’دونوں ممالک کے درمیان کراس بارڈر ٹیررزم معاملہ پر بات ہوئی ہے، یہ بہت حساس ایشو ہے۔‘‘ قابل ذکر ہے کہ امیر متقی طالبان حکومت کے پہلے وزیر خارجہ ہیں جو ہندوستانی دورہ پر آئے ہیں۔ نئی دہلی آنے سے قبل امیر متقی نے طالبان لیڈر اخوندزادہ سے ملاقات کی تھی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔