کسان تحریک LIVE: حکومت کسانوں کی مشکلات جلد ازجلد حل کرے گی… انوپریہ پٹیل

حکومت کسانوں کی مشکلات جلد ازجلد حل کرے گی… انوپریہ پٹیل
بستی: سابق مرکزی وزیر اور اپنا دل کی قومی صدر انوپریہ پٹیل نے اتوار کے روز کہا کہ حکومت جلد ہی کسانوں کی مشکلات کا حل تلاش کرے گی، حکومت کسانوں کے لئے مسلسل کام کر رہی ہے۔ یہ احتجاج کسانوں کا نہیں بلکہ اپوزیشن کا ہے۔ انوپریہ پٹیل نے اتوار کو یو این آئی کو بتایا کہ کسانوں کی مشکلات کو دور کرنے کے لئے حکومت مستقل کوششیں کررہی ہے۔ کسانوں کے ساتھ کئی دورکی بات چیت ہو چکی ہے۔ کسانوں کی مشکلات کا حل جلد ہی کیا جائے گا اور یہ احتجاج صرف بات چیت سے ہی ختم ہو گا۔ بڑے بڑے مسائل کا حل بات چیت سے ہی ہوتا ہے۔ ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت کسانوں کے ساتھ ہے۔ گزشتہ مدت کار یا اس مدت کار میں حکومت کی جانب سے لاگو ہوئی اسکیمیں تمام کسانوں کے مفاد میں ہیں۔ کسانوں کے معاملے پر سیاست کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔
وزیر داخلہ امت شاہ کی وزیر زراعت نریندر تومر سے ملاقات
مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے کسان تحریک کے حوالہ سے وزیر زرات نریندر تومر سے ملاقات کی اور صورت حال پر غور و خوض کیا۔ ملاقات کے دوران مرکزی وزیر سوم پرکاش بھی موجود رہے۔
کسانوں کی حمایت میں پنجاب کے ڈی آئی جی (جیل) کا استعفی
زرعی قوانین کے خلاف تحریک چالا رہے کسانوں کی حمایت میں پنجاب کے ڈی آئی جی (جیل) لکھمندر سنگھ جاکھڑ نے استعفی دے دیا ہے۔ جاکھڑ نے کہا کہ انہوں نے اتوار کے روز پنجاب کے چیف سکریٹری کو خط لکھ کر مطلع کر دیا ہے کہ انہیں سبکدوش مانا جائے۔ لکھمندر نے کہا کہ وہ یہ پیغام دینا چاہتے ہیں کہ وہ ان کسان بھائیوں کے ساتھ ہیں جو زرعی قوانین کے خلاف پر امن احتجاج کر رہے ہیں۔
دہلی-جے پور شاہراہ پر اترے کسان، سڑک پر لمبا جام
راجستھان کے شاہجہانپور میں ہریانہ بارڈر کے نزدیک کسانوں نے جام لگا دیا ہے۔ اس کی وجہ سے دہلی جے پور قومی شاہراہ پر ٹریفک کی آمد و رفت بند ہو گئی ہے۔ اس کے بعد پولیس نے گاڑیوں کی بہروڑ کی جانب منتقل کر دیا ہے۔ شاہراہ پر بڑی تعداد میں کسان جمعہ ہے اور حکومت کے خلاف نعرےبازی کی جا رہی ہے۔ شاہراہ پر لمبا جام لگا ہو اہے۔
سنگھو بارڈرر پر کسانوں کا احتجاج 18ویں روز میں داخل
سنگھو بارڈر (دہلی - ہریانہ) پر کسانوں کا احتجاج 18 ویں روز میں داخل ہو چکا ہے اور ہزاروں کی تعداد میں کسان یہاں سراپا احتجاج بنے ہوئے ہیں۔
یہاں مظاہرہ کرنے والے ایک کسان نے خبر رساں ایجنسی اے این آئی سے کہا، ’’میں یہاں گزشتہ شب پہنچا ہون۔ راجستھان، پنجاب اور ہریانہ سے مزید کسان یہاں پہنچنے والے ہیں۔ 16 دسمبر کو یہاں کسانوں سے بھری ہوئی 500 مزید ٹرالیاں پہنچ جائیں گی۔
راجستھان کے کسانوں کا شاہجہانپور میں مظاہرہ
راجستھان کے متعدد کسان شاہجہانپور میں جےسنگھ پور-کھیڑا بارڈر (راجستھان-ہریانہ) کے نزدیک جمع ہو کر مزکزی حکومت کے خلاف مظاہرہ کر رہے ہیں۔
مظاہرین کا کہنا ہے، ’’یہاں ہمارے احتجاج کا 12واں دن ہے۔ ہم مزید کسان یونینوں کا انتظار کر ہے ہیں تاکہ بڑی تعداد میں دہلی کی طرف روانہ ہو سکیں۔ زرعی قوانین کی واپسی ہمارا اہم مطالبہ ہے۔‘‘
جماعتِ اسلامی ہند نے دی کسانوں کو حمایت
جماعت اسلامی ہند نے کسان تحریک کو اپنی حمایت دیتے ہوئے کہا ہے کہ ملٹی نیشنل کمپنیوں اور صنعتی گھرانوں کو فائدہ دینے کے لئے ملک کے زرعی قوانین کو تبدیل کیا جا رہا ہے۔ جماعت کے نائب صدر محمد سلیم انجینئر نے کہا کہ مرکزی کے نئے زرعی قوانین کے خلاف ہم کسانوں کو حمایت دیتے ہیں۔
امریکی شہر واشنگٹن میں زرعی قوانین کے خلاف مظاہرہ
امریکہ کے شہر واشنگٹن میں بھی ہندوستان میں نافذ کئے گئے زرعی قوانین کے خلاف ظاہرہ ہوا۔
’سڑکوں پر کون رہنا چاہتا ہے، یہ جدوجہد کا وقت ہے’
دہلی کے غازی پور میں کسانوں کی تحریک 16 روز میں داخل ہو گئی ہے۔ یہاں پنجاب کے دو جڑواں بھائی مظاہرین میں گرم کپڑے تقسیم کر ہے ہیں۔
جڑواں بھائیوں میں سے ایک کرن وی رنے کہا، ’’سڑکوں پر کون رہنا چاہتا ہے؟ یہ جدوجہد کرنے کا وقت ہے۔ میں مودی جی کی فین ہوں، مجھے یقین ہے کہ وہ اس بات کو سمجھ جائیں گے کہ ملک کسانوں کے بغیر ترقی نہیں کر سکتا۔’’
دہلی۔جےپورشاہرہ کو کسان کریں گے بلاک، بارڈرپر حفاظتی انتظامات سخت
نئے زرعی قوانین کے خلاف 18 دن سے احتجاج کر رہے کسان آج دہلی۔جےپور شاہرہ کو بلاک کریں گے۔ کسانوں کے اس رخ کو دیکھتے ہوئے دہلی پولیس نے باڑدر پر حفاظتی انتظامات سخت کر دئے ہیں اور بھاری تعداد میں پولیس اہلکار تعینات کئے گئے ہیں۔ دہلی کی زیادہ تر سرحدوں پر کسان دھرنے پربیٹھے ہوئے ہیں۔ حکومت کے ساتھ 6 دور کی بات چیت ہو چکی ہے لیکن اس کا کوئی نتیجہ نہیں نکلا۔ خبریں ہیں کے 15 دسمبر کو ایک مرتبہ پھر میٹنگ ہو سکتی ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔